محکمہ زکوة چیئر مینز کی مدت ، عشر کی وصولی کا مسئلہ سندھ کابینہ نے منظور کر لیا

محکمہ زکواة میں کانٹریکٹ پر کام کرنے والے کلرکس کو مستقل کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس حوالے سے رائے نہیں دی جاسکتی ، زاہد قربان علوی

ہفتہ 24 ستمبر 2016 22:34

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر - 2016ء) سندھ زکواة کونسل کے چیئر مین جسٹس رٹائرڈ زاہد قربان علوی نے کہا ہے کہ محکمہ زکواةکے چیئر مینز کی مدت اور محکمہ زکواة کی جانب سے عشر کی وصولی کا مسئلہ سندھ کابینہ نے منظور کر لیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج حیدرآباد کے سابقہ ضلع ناظم سیکریٹریٹ میں محکمہ زکواة حیدرآباد کی جانب سے منعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ بلکہ دیگر بہت سے مسائل حل ہونے والے ہیں امید ہے کہ تمام جلدمحکمہ زکواة میں زکواة کی تقسیم کے نظام میں مزید بہتری آئیگی۔ محکمہ زکواة میں کانٹریکٹ پر کام کرنے والے کلرکس (عاملین )کے مستقل کرنے والی تجویز پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ تھا لیکن یہ مسئلہ اب سپریم کورٹ میں ہے جس پر کسی بھی قسم کی رائے نہیں دی جا سکتی۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں اضلاع چیئرمینز کی جانب سے مستحقین کو رقم کی وصولی ،نہ استعمال ہونے والے فنڈز کی دوسری مد میں خرچ کرنا ، گذارا الاوٴنس کی رقم میں اضافہ کرنا ، اے ٹی ایم کارڈ کے حوالے سے مستحقین کو درپیش مسائل ، تمام اضلاع میں مستحقین کی تعداد میں اضافہ کرنا اور چیئر مینز کو گاڑی اور آفیسز کیلئے جگہ دینے سمیت دیگر کئی مسائل کانفرنس میں پیش کیے گئے جس پر چیئر مین سندھ کونسل اور صوبائی سیکریٹری زکواة و مذہبی امور ریاض میمن نے کہا کہ آج کی کانفرنس میں پیش کیے گئے تمام مسائل پر نظر ثانی کر کے انکے حل کیلئے کوشش کی جائیگی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری نے کہا کہ قانون کے مطابق محکمہ زکواة کے افسران ، چیئر مینز اور مستحقین کے تمام مسائل کو حل کیا جائیگا تاہم انہوں نے محکمہ زکواة کے افسران اور چیئر مینز پر زور دیا کہ وہ کسی بھی مسئلے کے فوری حل کیلئے قانونی تقاضے پورے کر کے اپنے مسائل تحریر ی شکل میں بھیجیں جن کو ضروری سرکاری کاروائی کے بعد فوری طور پر حل کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم کسی نوٹیفکیشن یا کسی دستاویز کو اشو کرنے میں دیر کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ نہیں ہے ضرور موصول ہونے والے کاغذات میں کچھ قانونی پیچیدگیاں ہونگی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ بینک کی جانب سے جاری کیے گئے اے ٹی ایم کارڈ کے متعلق مستحقین کو لاحق پریشانیوں کو حل کیا جائیگا اوراس مسئلے کو فوری حل کرنے کیلئے انتظامیہ سے بھی بات کی گئی ہے ۔

غیر استعمال شدہ فنڈز کو کسی دوسری مد میں استعمال کرنے والی تجویز پر انہوں نے کہا کہ اگر کسی مد میں فندز موجود ہیں اور انکی کسی دوسرے مد میں منتقلی کرنی ہے تو اس قسم کی درخواست ہر سال 30جون سے پہلے جمع کرائی جائے تاکہ اس پر عملدرآمد کیا جا سکے کیونکہ زکواة رقم لیپس نہیں ہوتی ہے تاہم آپ کی اطلاعات اور رپورٹ مطلوبہ ہوتی ہے۔ انہوں نے چیئر مینز اور ضلعی زکواة افسران کو قریبی رابطہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ متحد ہو کر کام کرنے سے ہی زکواة کے کاموں کو موثر بنایا جا سکتا ہے کیونکہ ہمارا مقصد ہے وہ زیادہ سے زیادہ غریبوں کی خدمت کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی اس کانفرنس میں جتنی بھی تجاویز پیش کی گئی ہیں ان سب کا جائزہ لینے کے بعد مضبوط اور مستقل حل کیلئے زیادہ سے زیادہ کوشش کی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس قسم کی کانفرنس ہر تین ماہ کے بعد منعقد کی جائینگی کیونکہ اس قسم کی میٹنگ سے کئی مسائل کی نشاندھی کی جائیگی ۔ قبل ازیں ڈویزنل کمشنر حیدرآبا د قاضی شاہد پرویز نے اپنے مختصر خطاب میں بتایا کہ اس قسم کی کانفرنس ہر شعبے اور محکمے کی ترقی کیلئے ضروری ہے جس کے تحت ہم سب کو مل کر اپنے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کرنے کا موقع ملتا ہے جس سے جامع معلومات بھی حاصل ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قابل تعریف ہے زکواة انتظامیہ جس نے اپنے اپنے شعبے کے افسران اورمستحقین کے مسائل کے حل کیلئے آج کی یہ کانفرنس منعقد کی ہے ۔ اس موقع پر سندھ زکواة کونسل کے میمبر خالد لطیف میمن ، حاجی شیر محمد پیر زادہ اور سندھ کے ڈسٹرکٹ زکواة افسران اور چیئر مینز نے اپنی اپنی تجاویز تفصیلی طور پر پیش کیں جبکہ تقریب کو استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے ضلعی زکواة کمیٹی حیدرآباد کے چیئر مین حاجی شیر محمد پیرزادہ نے آنے والے مہمانوں کو شکریہ ادا کیا اور تمام مہمانوں کو اجرک اور سندھی ٹوپی کے تحائف پیش کیے۔

بعد ازاں سندھ زکواة کونسل کے چیئر مین نے ضلعی زکواة کمیٹی حیدرآباد کے چیئر مین حاجی شیر محمد پیر زادہ کو محکمہ زکواة کا مثالی چیئر مین قرار دیتے ہوئے شیلڈ اور شال بطور تحفہ پیش کیں۔