بلوچستان کی قبائلی روایات کو کسی بھی صورت پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

صوبے کو پرامن اور خوشحال بنانے کیلئے قبائلی جھگڑوں کا خاتمہ کرناناگزیر ہوچکا ہے،رئیسانی اور بنگلزئی قبیلے کے درمیان قتل کے تصفیے کے موقع پرجرگے سے نوابزادہ سراج رئیسانی ،میر عاصم کرد گیلو اور سردارنور احمد بنگلزئی کا خطاب

اتوار 25 ستمبر 2016 17:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر - 2016ء) بلوچستان کے سیاسی و قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ بلوچستان کی قبائلی روایات کو کسی بھی صورت پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے خون لینا اور بدلہ لینا مرد کا کام ہے خون کا فیصلہ کرنا غیرت کا کام اور بخش دینا مسلمان کا کام ہے بلوچستان کو پرامن اور خوشحال بنانے کیلئے قبائلی جھگڑوں کا خاتمہ کرناناگزیر ہوچکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار قبائلی رہنما نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی ، رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو اوربنگلزئی قبیلے کے سربراہ سردارنور احمد بنگلزئی نے رئیسانی اور بنگلزئی قبیلے کے درمیان قتل کے تصفیے کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو،لالہ یوسف خان خلجی ،احمد نواز بنگلزئی ،حاجی عبدالقادررئیسانی سمیت دیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

نوابزادہ میر سراج رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کی اپنی روایات ہیں اور ہم اپنے طور طریقے پر تمام مسائل کو جرگے اور میڑھ کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں قبائلی روایات کو کسی صورت پامال نہیں ہونے دیں گے خون لینا اور بدلہ لینا مرد کا کام ہے لیکن خون کا فیصلہ کرنا غیر ت کا کام اور بخش دینا مسلمان کا کام ہے اللہ تعالیٰ نے بھی مسلمانوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی ہے قبائلی جھگڑوں کی وجہ سے ہمارا علاقہ تباہی و بربادی کا شکار ہے اور قبائلی جھگڑوں کو ختم کرنے کیلئے نوابوں ،سرداروں کو اپنا کردار اد ا کرنا ہوگا بلوچستان پہلے ہی سے پسماندگی ،جہالت ،غربت کا شکار ہے اور اب مزید قبائلی جھگڑوں کی وجہ سے پسماندگی کی طرف دھکیلا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہو بلوچ پشتون روایات کے مطابق ہونا چاہئے اور قبائلی جھگڑوں کو قبائلی روایات کے علاوہ سیاسی فیصلے نہ کئے جائیں مجھ کو یہ حق نہیں کہ میں بلوچستان کے عوا م کو دست و گریبان کروں میں غلط ہوں تو مجھے بھی غلط کہیں ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں بلوچستان میں بہت زیادہ خون بہہ چکا ہے اب یہ خون بہنا بند ہونا چاہئے قبرستانوں کو آباد کرنے کا وقت گزر گیا اب شہروں کو آباد کرنا ہوگا۔

رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کردگیلو نے کہا کہ سراوان کا بلوچستان کے حوالے سے انتہائی اہم مقام ہے اور ہمیشہ بلوچ قوم کی اچھائی اور خیرخواہی کے فیصلے کئے ہیں مجھے امید ہے کہ آئندہ بھی اس طرح فیصلے ہونگے ۔بلوچستان کو پرامن اور خوشحال بنانے کیلئے قبائلی جھگڑوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ بنگلزئی قبیلے کے سربراہ سردار نور احمد بنگلزئی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام قبائلی مشران قبائلی جھگڑوں کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں وقت اورحالات کا تقاضا ہے کہ ہم متحد ہوکر بلوچستان کو خوشحال بنائیں اس سے قبل رئیسانی اور بنگلزئی قبیلے کے قتل کا تفصیہ پرامن طریقے سے ہوا اور ثالث نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کی کاوشوں سے دونوں قبائل شیروشکر ہوگئے 10سال پرانا قتل کا تفصیہ پرامن طریقے سے ہوا اور رئیسانی قبائل نے بنگلزئی قبائل کو بخش دیا۔