کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 22 اگست کو ہنگامہ آرائی اور بغاوت سے متعلق دو مقدمات کاچالان منظور کرلیا‘ حکومت سندھ نے رینجرز کے دو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز کو 22 اگست کے مقدمات کی پیروی کی منظوری دے دی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 26 ستمبر 2016 16:58

کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 22 اگست کو ہنگامہ آرائی اور بغاوت ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 ستمبر۔2016ء) کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 22 اگست کو ہنگامہ آرائی اور بغاوت سے متعلق دو مقدمات کاچالان منظور کرلیاجبکہ حکومت سندھ نے رینجرز کے دو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز کو 22 اگست کے مقدمات کی پیروی کی منظوری دے دی۔کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 22 اگست کو ہنگامہ آرائی اور بغاوت سے متعلق دو مقدمات کا چالان منظور کرلیا۔

مقدمات کی باقاعدہ سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر دو میں ہوگی۔چالان میں 50 سے زائد ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے اور اس میں تین درجن سے زائد گواہوں کے نام شامل ہیں۔چالان کے مطابق تین عینی شاہدین نے ملزمان کو شناخت کیا ہے۔گرفتار ملزمان میں کنور نوید جمیل،شاہد پاشا،قمر منصور سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار نے 22 اگست کے تین مقدمات میں 25 ،25 ہزار روپے کے زرضمانت جمع کرادئیے جس کے بعد ان کی عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔

انہوں نے ایک کیس میں بیان بھی ریکارڈ کرادیا۔ کیس میں خواجہ اظہار کو پولیس نے عدم ثبوت کی بناءپر رہا کردیا تھا۔دوسری طرف حکومت سندھ نے رینجرز کے دو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز کو 22 اگست کے مقدمات کی پیروی کی منظوری دے دی۔ساجد محبوب شیخ اور مشتاق جہانگیری کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز تعینات کیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :