وزیراعظم محمد نواز شریف تین دہائیوں سے ملکی سیاست میں سرگرم عمل ہیں ، پاکستانی سیاست کی تاریخ میں وہ پہلے منتخب وزیراعظم ہیں جو ہر آزمائش کی گھڑی میں قوم کی توقعات پر پورا اترے ہیں، چاہے مسئلہ کشمیر یا ایٹمی دھماکے ہوں یا بھارت کے ساتھ تعلقات کا مسئلہ ، ان سارے معاملات میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے بڑے ہی تدبر کا ثبوت دیا ہے

مینجنگ ڈائریکٹر اے پی پی مسعود ملک کی پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام میں گفتگو

منگل 4 اکتوبر 2016 23:24

اسلام آباد ۔ 4 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) قومی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی )کے مینجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف گذشتہ تین دہائیوں سے ملکی سیاست میں سرگرم عمل ہیں اور میرے خیال میں پاکستانی سیاست کی تاریخ میں وہ پہلے منتخب وزیراعظم ہیں جو ہر آزمائش کی گھڑی میں قوم کی توقعات پر پورا اترے ہیں، چاہے مسئلہ کشمیر یا ایٹمی دھماکے ہوں یا بھارت کے ساتھ تعلقات کا مسئلہ ، میں سمجھتا ہوں ان سارے معاملات میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے بڑے ہی تدبر کا ثبوت دیا ہے۔

گذشتہ روز پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند دن قبل جب وزیراعظم محمد نواز شریف اقوام متحدہ میں گئے تو بھارت اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان پر بہت تنقید کی جاتی رہی لیکن انہوں نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب اپنے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب کے دوران ایسے بہترین اور موثر انداز میں دیا جو ان کی اپنے وطن عزیز سے حقیقی محبت اور ان کے تدبر کو واضح کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے طرز عمل نے اس سیاسی ٹمپریچر میں اضافے کو روکا اور صورت حال کو کافی بہتر بنا یا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمنوں کی خواہش ہے کہ پاکستان میں انارکی پھیلے یہاں امن نہ ہو، اس میں کئی ایسی طاقتیں ہیں جو سی پیک کی مخالف ہیں، کئی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی مخالف ہیں اور کئی پاکستانی افواج کی مخالف ہیں اور میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ ایک ایسی سازش کی جا رہی تھی کہ پاکستانی افواج اور پاکستانی سیاسی قیادت اور پاکستانی عوام کو آپس میں لڑایا جائے لیکن وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی جماعت اور ان کے رفقاء نے ان ساری سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اور ضرب عضب کی جو کامیابیاں تھیں ان کے ثمرات کو سمیٹنے کے لیے ضروری تھا کہ پوری سیاسی اور عسکری قیادت ایک صفحے پر آئے، اس موقع پر بھی وزیراعظم محمد نواز شریف نے قوم کو مایوس نہیں کیااور پاکستانی قوم کو اتحاد کا پیغام دیا اور پوری دنیا پر یہ واضح کر دیا ہے کہ کشمیر ہو، پاکستان کی ایٹمی طاقت ہو، دہشت گردی ہو، ضرب عضب ہو یا پھر پانی کی تقسیم کا مسئلہ ہر قومی مسئلے پر پاکستانی قوم ایک اور متحدہے، انہوں نے کہا کہ ان سارے معاملات میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو جو تقویت ملی ہے اس کو بیان نہیں کیا جا سکتا، بھارت نے بہت پراپیگنڈہ کیا کہ کشمیر میں دہشت گردی ہو رہی ہے، پاکستان انتہاء پسندی کو سپورٹ کر رہا ہے بلکہ انہوں نے اڑی کا جعلی آپریشن بھی کیا جس کا مقصد صرف اور صرف کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی کو بدنام کرنا اور اسے ایک دہشت گردی کی تحریک ثابت کرنا تھا جس میں اسے بری طرح ناکامی ہوئی ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ہونے والی تمام جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں تمام جماعتوں نے جس دوٹوک الفاظ میں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ اس سے کم کوئی اور بات تسلیم ہی نہیں کی جائے گی، ایم ڈی اے پی پی نے کہا کہ وہم سمجھتے ہیں کہ اس سے تحریک جدوجہد آزادی کو بہت تقویت ملی ہے اور اس تحریک کو ایک نئی جلا ملی ہے اور کشمیری عوام کے حوصلے مزید بلند ہو گئے ہیں جس سے بھارت کا پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے خلاف منفی پراپیگنڈہ ضائل ہوتا جا رہا ہے، اس کے علاوہ پوری دنیا کو یہ پیغام بھی ملا ہے کہ پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے حوالے سے موقف اصولی ہے اور انشااللہ ہمیں پوری امید ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی موقف کو بھرپور انداز میں تسلیم بھی کیا جائے گا اور اس حوالے سے حکومت سفارتی سطح پر بھی اپنی کوششیں مزید تیز کیے ہوئے ہے تاکہ دنیا کو یہ باور کرایا جا سکے کہ بھارت مقبوضہ وادی میں ظلم و بربریت کی انتہا ء کر رہا ہے، ایم ڈی ”اے پی پی“ کا کہنا تھا کہ سیاسی، سفارتی اورعسکری محاذ پر پاکستان کی حکومت اور منتخب سیاسی قیادت کی یہ کاوش ہمیشہ یاد رکھی جائے گی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کرتا ہے جس کے ہمارے پاس ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں، پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے کچھ سیاسی عناصر اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ان مضمرات کا احساس نہیں کر پا رہے حالانکہ یہی وہ وقت ہے جب ہماری پوری قوم کو خیبر سے لیکر کراچی تک اپنے سیاسی، گروہی، مذہبی اور کاروباری مفادات کو ترک کر کے یکجا ہونا چاہیے، مسعود ملک نے کہا کہ اسلام آباد بند کرنے والوں کو یہ بھی سوچنا چاہیے کہ اس وقت سیاسی دکانداری چمکانے کی بجائے ملکی بقاء زیادہ ضروری ہے اس لیے غیر ذمہ دارانہ رویے سے گریز کریں اور پاکستانی قوم کے ساتھ مذاق نہ کریں، انہوں نے کہا کہ اس وقت جب ہمارا وزیراعظم اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر مسئلہ کشمیر کو مقدمہ لڑ رہا ہے لیکن یہاں کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ جو بھی ہو رہا ہے بھارت کے کہنے پر ہو رہا ہے، ہمارے منتخب وزیراعظم جس کا پورا سیاسی کیرئیر سب کے سامنے ہے جسے عوام نے تین مرتبہ ذمہ داری سونپی آپ اسے بھارت کا ایجنٹ قرار دے رہے ہیں، بھارت میں وزیراعظم محمد نواز شریف کے سر کی قیمت لگائی جا رہی ہے ان کے پتلے جلائے جا رہے ہیں کیونکہ وہ ہمارے ملک کے دفاع اور سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں جنہوں نے اپنی موثر کوششوں سے بھارت کو عالمی دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے، الزام لگانا تو آسان ہے لیکن ثبوت فراہم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، ایک اور سوال کے جواب میں مسعود ملک نے کہا کہ سی پیک منصوبہ حقیقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا اور ایسے موقع قوموں کی زندگیوں میں بہت کم آتے ہیں، پاکستان دنیا کی ایک ابھرتی معیشت ہے جہاں سرمایہ کاری کرنے میں کئی اہم ممالک گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پروگرام میں ٹیلی فون کے ذریعے شریک وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ بھارت کا سرجیکل اسٹرائیک کے نام پر آزاد کشمیر میں داخل ہونے کا دعویٰ بالکل جھوٹا اور بے بنیاد ہے اور میں یہ بات حلفیہ طور پر کہتا ہوں کہ بھارت کی طرف سے ایسی کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہاں فائرنگ کا تبادلہ ہواہے لیکن ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ہماری طرف آنے کی بھارتی باتوں میں کوئی سچائی نہیں اور نہ ہی ایسا کچھ ہوا ہے، میں کل اس جگہ جلسہ بھی کر کے آیا ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ جونہی اس رات فائرنگ ہوئی ہمارے لوگ اپنے فوجی بھائیوں کے پاس دوڑ کر پہنچ گئے کہ شائید کوئی ہماری ضرورت ہو، ہماری عوام بہت پرجوش ہے اور کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔