بھارت کی پاکستان میں مداخلت کو مختلف عالمی فورمز پر اٹھایا جائے گا، مسئلے کو اقوام متحدہ میں بھرپور طریقے سے اٹھایا ہے، دنیا کو بتایا ہے کہ بھارت ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کی پی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 7 اکتوبر 2016 22:50

اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 اکتوبر- 2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت کو مختلف عالمی فورمز پر اٹھایا جائے گا، میں نے خود بھی اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں بھرپور طریقے سے اٹھایا ہے، بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی جنرل اسمبلی میں کی جانے والی تقریر کے بعد بھی میں نے بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کے پاکستان سے پکڑے جانے کو اٹھایا ہے اور دنیا کو یہ بتایا کہ بھارت ہمارے اندرونی معاملات میں بھی مداخلت کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو پی ٹی وی کے ایک پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری اولین ترجیح مسئلہ کشمیر کو عالمی دنیا کے سامنے اجاگر کرنا ہے تاکہ دنیا کو پتہ چل سکے کہ بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر رہا ہے، بھارت تو عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر سے ہٹانا چاہتا ہے جس کیلئے وہ مختلف ہتھکنڈے بھی استعمال کر رہا ہے لیکن ہم یہی چاہتے ہیں کہ عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف مبذول کرائی جائے تاکہ کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت مل سکے، میں نے اس سلسلے میں سلامتی کونسل کے صدر سمیت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے بھی ملاقات کی ہے اور انہوں نے مسئلہ کشمیر پر مصالحت کا کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہترین سفارتی کوششوں کے باعث آج مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں اجاگر ہو چکا ہے اور اب بھارت اور بھارتی سفارتکار بیک فٹ پر ہیں اور اس مسئلے پر دنیا کے سامنے جوابدہ ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر گذشتہ 70 سالوں سے عمل نہیں ہوسکا جو ہمارے لیے ایک چیلنج ہے اور ہم اس چیلنج کو حاصل کرنے کے لیے اپنی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور او آئی سی ممالک کو ساتھ ملا نے کے لیے سرگرم ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال کو دنیا کے سامنے لایا جا سکے، اس سلسلے میں پاکستانی امریکن کمیونٹی سے لابنگ کروانا بھی بہت ضروری ہے جسے ترجیح دینی چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے ہمیں اپنی سفارتی کوششوں کو مزید تیز کرنا ہوگا لیکن یہ بات ضرور ہے کہ ہماری کوششوں کی ہی وجہ سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے صدر نے مقبوضہ کشمیر میں ایک ٹیم بھیجنے کا کہا ہے تاکہ وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جا سکے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھائے جانے والے مطالبات پر عالمی برادری اور عالمی اداروں کی طرف سے آوازیں اٹھ رہی ہیں اور عالمی برادری کی طرف سے یہ آراء بھی آرہی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام سے جو زیادتی ہو رہی ہے اسے بند ہونا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس ملک کا اسٹریٹجک پارٹنر چین ہو اور دیگر اہم ممالک سے بھی اہم اورقریبی تعلقات ہوں وہ کیسے سفارتی طور پر تنہا ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے نیو یارک کے دورے کے دوران صرف48 گھنٹوں میں کئی اہم ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتی ہوں کہ اقوام متحدہ سمیت تمام اہم عالمی فورمز پر پاکستانی آواز کو سنا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان کا اقوام متحدہ میں ایک اہم کردار رہا ہے، کشمیری عوام کے حوصلے بھی بلند ہو رہے ہیں کہ اتنے بڑے اور اہم عالمی فورم پر ایک ایٹمی طاقت ملک پاکستان کا وزیراعظم مسئلہ کشمیر کو بھرپور اور موثر طریقے سے اجاگر کرتا ہے اور اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا بھی اعلان کرتا ہے۔