پی ٹی آئی والے کون ہوتے ہیں کہ وہ حکومت کو کہیں کہ نیا وزیراعظم منتخب کرلیں‘ وزیراعظم محمد نوازشریف کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے، پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں گئی ہے تو پھر ان کو اس کے فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئے ، گھراؤ، جلاؤ اور حکومتوں کے تختے الٹنے کے کلچر کو رواج نہیں دینا چاہئے‘ دھرنوں اور احتجاج سے ریاست کمزور ہوگی‘ پی ٹی آئی کے خلاف عدالت میں چندے کا مقدمہ گزشتہ دو سال سے چل رہا ہے اور وہ تاریخوں پر تاریخیں لے رہے ہیں

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 22:59

اسلام آباد ۔ 8 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 اکتوبر- 2016ء) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے کون ہوتے ہیں کہ وہ حکومت کو کہیں کہ نیا وزیراعظم منتخب کرلیں‘ وزیراعظم محمد نوازشریف کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے، پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں گئی ہے تو پھر ان کو اس کے فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئے ، گھراؤ، جلاؤ اور حکومتوں کے تختے الٹنے کے کلچر کو رواج نہیں دینا چاہئے‘ دھرنوں اور احتجاج سے ریاست کمزور ہوگی‘ پی ٹی آئی کے خلاف عدالت میں چندے کا مقدمہ گزشتہ دو سال سے چل رہا ہے اور وہ تاریخوں پر تاریخیں لے رہے ہیں۔

وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی روش یہ رہی ہے کہ وہ طوفان برپا کرنے کی باتیں کرتے ہیں اور پھر گھر چلے جاتے ہیں، لاہور رائے ونڈ میں بھی ان کے بڑے دعوے تھے مگر وہاں پر بھی کچھ نہ کرسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2014ء میں بھی یہ بہت کچھ کہہ کر آرہے تھے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر عدالت اور قوانین پر اعتماد ہو تو پھر پی ٹی آئی کو قوانین کا سامنا اور مقابلہ کرنا چاہئے اور ان کے وکیل دلیل کا جواب دلیل سے دیں‘ قانون کا جواب قانون اور شہادت کا جواب شہادت سے پیش کریں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف عدالت میں چندے کا مقدمہ گزشتہ دو سال سے چل رہا ہے اور وہ تاریخوں پر تاریخیں لے رہے ہیں، ہم نے تو کبھی نہیں کہا مگر ان کی پارٹی کے سینئر رہنما نے ان پر یہ مقدمہ قائم کیا ہے اور الیکشن کمیشن میں یہ مقدمہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھراؤ، جلاؤ اور حکومتوں کے تختے الٹنے کے کلچر کو رواج نہیں دینا چاہئے، اس سے پاکستان میں بدامنی، انتشار اور انارکی پیدا ہوگی‘ پاکستان کی ریاست بڑے چینلجوں کا مقابلہ کر رہی ہے اور دھرنوں اور احتجاج سے ریاست کمزور ہوگی ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے قومی اسمبلی میں تقریر کی اور ان تمام الزامات کا احاطہ کیا تھا جو الزامات ان پر لگ رہے ہیں۔ انہوں نے پوری اپنی فنانشل ہسٹری کو بیان کیا تھا حالانکہ پاکستان کے بہت سے لوگ اسے پہلے ہی سے جانتے تھے۔ پی ٹی آئی اس حوالے سے سپریم کورٹ گئی ہے جہاں پر ان کو ہر سوال کا جواب ملے گا۔ پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں گئی ہے تو پھر ان کو اس کے فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئے۔یہ عدالت کے فیصلہ سے پہلے اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والے کون ہوتے ہیں کہ وہ حکومت کو کہیں کہ وہ نیا وزیراعظم منتخب کرلیں، وزیراعظم محمد نوازشریف کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔