حکومت سندھ صحت ٬ تعلیم اور بلدیاتی اداروں کی ترقی کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے‘ چیف سیکریٹری سندھ

اتوار 16 اکتوبر 2016 21:50

حیدرآباد - (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2016ء) چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن نے کہا ہے کہ سول ہسپتال حیدرآباد میں قائم کارڈیولاجی شعبہ دیوان مشتاق جوکہ کسی مخیر حضرات نے اس ہسپتال میں تعمیر کرایا تھا اور اس وقت بڑھتی ہوئی آبادی اور دل کی بیماریوں میں اضافے کی وجہ سے یہ شعبہ کافی چھوٹا پڑ رہا ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے سول ہسپتال حیدرآباد میں دل کی بیماریوں کے شعبے کی نئی عمارت کارڈیک انسٹیٹیوٹ آف حیدرآباد کا تعمیراتی کام جاری ہے اور یہ منصوبہ بہت جلد مکمل ہو جائیگا ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سول ہسپتال حیدرآباد کے مختلف شعبوں کی عمارتوں کی تعمیر اور مرمتی کام کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ صحت ٬ تعلیم اور بلدیاتی اداروں کی ترقی کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ سول ہسپتال حیدرآباد کے مختلف شعبوں کے تعمیراتی اور مرمتی کام پر اس وقت تک 10کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں جبکہ اور 5کروڑ روپے مزید اس ضمن میں جاری کیے جائینگے اور ضرورت پڑنے پر اضافی رقم بھی دی جائیگی کیونکہ فنڈزکی کوئی کمی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سمیت سندھ کے تمام شہر ہمارے ہیں اور ہمیں ہی ان شہروں میں موجود سرکاری اداروں کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کے بعد اب کافی بہتری آئی ہے اور سرکار ی انتظامیہ بہتر طریقے سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ تمام ادارے بدعنوانی سے پاک ہوں اور ایمانداری اور سچائی سے عوام کا پیسا عوام کی فلاح پر خرچ کیا جا سکے۔

سول ہسپتال کی انتظامیہ نے انہیں بتایا کہ اس وقت مختلف بیماریوں کے علاج کیلئے سول ہسپتال میں 21شعبے قائم ہیں جہاں پوری سندھ سے مریض علاج کی سہولیات حاصل کر رہے ہیں تاہم انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں عملے کی کمی ہے جس میں ڈاکٹرز ٬ میل نرس اور دیگر عملے کی 750اسامیاں خالی ہیں جن پر چیف سیکریٹری نے انہیں یقین دلایا کہ تمام جلد مذکورہ اسامیوں پر میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کرائی جائینگی۔

انہوں نے سول ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مزید محنت اور سچائی سے کام کرنے کی ضرورت ہے اورانہوں نے سول ہسپتال کے مریضوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ بلدیاتی اداروں کو فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آئندہ کچھ روز میں پراونشل فنانس کمیشن کا اجلاس منعقد کیا جائیگا جس کے تحت تمام اضلاع کو انکے ٹیکس وصولی اور آبادی کے حساب سے فنڈز جاری کیے جائینگے اور پھر وہ فنڈز مرحلہ وار کونسلز کی جانب منتقل ہو جائینگے۔

لاڑکانہ ہسپتال کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں اسکریننگ بہتر طریقے سے نہیں ہو رہی ہے لہٰذا اس مسئلے کا سد باب کیا گیا ہے ۔ ایک اور سوال پر انہو ں نے کہا کہ نہ صرف سول ہسپتال حیدرآباد بلکہ دیگر ہسپتالوں کی بہتری کیلئے بھی کام کیا جائیگا کیونکہ حیدرآباد میرا شہر ہے اور اس کی ترقی میرا خواب ہے ۔ پولیس میں بھرتیوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت پولیس میں رینجرز اور فوج کی مدد سے میرٹ کی بنیادوں پر جوان بھرتی کیے جار ہے ہیں ۔

حیدرآباد سے کراچی تک قائم ہونے والے ایم نائن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 21اکتوبر کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئر مین خالد مسعود سے بات چیت کی جائیگی اور مجھے ذاتی طور پر یہ تجربہ ہے کہ نئے تعمیر ہونے والے ایم نائین کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنہ ہے ۔ قبل ازیں چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن نے سرکٹ ہاؤس حیدرآباد کے مرمتی کام کے مکمل ہونے پر عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد معتصم عباسی ٬ ڈویژنل ڈائریکٹر انفارمیشن خورشید علی شیخ سمیت متعلقہ افسران بھی انکے ہمراہ تھے۔