قائداعظم کے دیس میں آئین توڑنے والے آزاد اور انصاف مانگنے والوں کو شہید کردیا جاتا ہے۔ قائداعظم سے وعدہ کرتے ہیں کہ عوام کو دہشت گردوں سے آزاد کرائیں گے۔ آج وہ پتنگ کٹ گئی جو سندھ کی تقسیم چاہتی تھی۔ہم مل کر دہشت گردی، جہالت، غربت، مذہب کے ٹھیکیداروں اور تخت رائے ونڈ سے آزادی حاصل کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 16 اکتوبر 2016 22:33

قائداعظم کے دیس میں آئین توڑنے والے آزاد اور انصاف مانگنے والوں کو ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16اکتوبر۔2016ء) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قائداعظم کے دیس میں آئین توڑنے والے آزاد اور انصاف مانگنے والوں کو شہید کردیا جاتا ہے۔ قائداعظم سے وعدہ کرتے ہیں کہ عوام کو دہشت گردوں سے آزاد کرائیں گے۔ آج وہ پتنگ کٹ گئی جو سندھ کی تقسیم چاہتی تھی۔ہم مل کر دہشت گردی، جہالت، غربت، مذہب کے ٹھیکیداروں اور تخت رائے ونڈ سے آزادی حاصل کریں گے۔

قائد اعظم کے پاکستان کو دہشت گردوں نے خون میں نہلادیا ہے، قائد کو بتانا چاہتا ہوں کہ ملک میں آئین توڑنے والے آزاد ہیں، سیاستدان آپس میں لڑرہے ہیں اورمودی مسکرا رہا ہے۔ کراچی میں سانحہ کارساز کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے لئے پیپلز پارٹی کی جانب سے ’سلام شہداءریلی نکالی گئی جس کی قیادت بلاول بھٹو زرداری نے کی۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری کے پرجوش خطابات نے جیالوں کا لہو گرمادیا ، پاکستان کھپے کے نعرے خود بھی لگائے اور کارکنوں سے بھی لگوائے، مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پر لفظوں کے تیر چلائے اور اعلان کیا کہ بی بی کا بیٹا میدان میں آگیا ہے، تیر کمان سے نکل چکا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بچکانہ اپوزیشن سے نواز شریف کو مضبوط کیا جارہا ہے، شیر کے شکار کا ٹھیکا ایک کھلاڑی کو دے دیا گیا مگر جیالے مایوس نہ ہوں، آپ ساتھ دیں گے تو پورے پاکستان کو بدل دیں گے، آج وہ پتنگ کٹ گئی جو سندھ کی تقسیم چاہتی تھی۔ بلاول کا کہنا تھا کہ جہاں ظلم کے خلاف جنگ ہو گی وہاں کربلا کا میدان سجے گا، ہم زبان اور برادری کی سیاست سے آزادی چاہتے ہیں،سانحہ کارساز پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہے،18اکتوبر 2007 کو حملہ عوام کی امیدوں پر کیا گیا،آج ہم شہداکو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

قبل ازیںبلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سلام شہداء ریلی شروع ہوئی جو کارساز پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئی ریلی کے آغاز پر بلاول چورنگی پر چیئرمین پیپلز پارٹی نے شرکاءسے خطاب بھی کیا۔ریلی میں بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف بھی موجود ہیں جبکہ عوام کی بڑی تعداد ریلی میں شریک ہے۔

پیپلز پارٹی کی ریلی بلاول چورنگی سے شروع ہوکر بوٹ بیسن، مائی کولاچی، آئی سی آئی چوک، ککری گراو¿نڈ، لی مارکیٹ، نیپئر روڈ، ڈینسو ہال، ایم اے جناح روڈ، نمائش چورنگی اور شاہراہ قائدین سے ہوتی ہوئی کارساز پہنچی۔نمائش چورنگی پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے دیس میں آئین توڑنے والے آزاد اور انصاف مانگنے والوں کو شہید کردیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم سے وعدہ کرتے ہیں کہ عوام کو دہشت گردوں سے آزاد کرائیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کو قائداعظم کے خوابوں کے مطابق بنانے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کوقائد کی سوچ کے مطابق بنانے کا عہد کرتی ہے۔ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے نہتے عوام کی موجودہ حالات پر چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ قائداعظم کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ کشمیر کیلئے جدوجہد کروں گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم مل کر دہشت گردی، جہالت، غربت، مذہب کے ٹھیکیداروں اور تخت رائے ونڈ سے ا?زادی حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کے لیے آزادی حاصل کریں گے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی کی طرف سے جاری سیکورٹی پلان کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے 8ہزار 492 پولیس افسران اور جوان سیکورٹی پر مامور رہے-ریلی کی گزرگاہوں کو 9 سیکٹر میں اور 9 سب سیکٹر میں تقسیم کیا گیا جبکہ ایس ایس پی یا ایس پی رینک کا ایک پولیس افسر سیکٹر کمانڈر اور سب سیکٹر کمانڈر کی خدمات ڈی ایس پی رینک کے افسران انجام دیں ۔ واضح رہے کہ اس ریلی کا انعقاد 18 اکتوبر 2007 کو کارساز میں ہونے والے بم دھماکے کے ہلاک ہونے والے پیپلز پارٹی کے جیالوں کی یاد میں کیا گیا ہے۔