سرجیکل اسٹرائیکس کا کوئی ثبوت نہیں،فوجیوں کو کہا تھا کہ صرف حملہ کریں،ثبوت جمع نہ کریں۔ثبوت جمع کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ بھارت کے نائب آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل بی پن راوت کا پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ میں اعتراف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 19 اکتوبر 2016 13:16

سرجیکل اسٹرائیکس کا کوئی ثبوت نہیں،فوجیوں کو کہا تھا کہ صرف حملہ کریں،ثبوت ..

نئی دہلی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19اکتوبر۔2016ء) نائب بھارتی آرمی چیف بی پن راوت نے اعتراف کیا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیکس کا کوئی ثبوت نہیں،فوجیوں کو کہا تھا کہ صرف حملہ کریں،ثبوت جمع نہ کریں۔بھارتی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ،بھارت کے نائب آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل بی پن راوت نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ میں تسلیم کرلیا ہے کہ ان کے پاس سرجیکل اسٹرائیکس کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوجیوں کو مخصوص اہداف پر حملہ کرنے کا حکم دیا تھا ثبوت جمع کرنے کا نہیں کہا تھا تاہم ثبوت جمع کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ بھارتی نائب آرمی چیف کے اس گفتگو کے بعد بھارتی وزیر ہنس راج کے اس بیان پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔جس میں انہوں نے 5 اکتوبر کو یہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فوج نے حملے کے ویڈیو ثبوت دیے ہیں جبکہ بھارتی سیکریٹری خارجہ اب بھی اس بات پر بضد ہیں کہ سرجیکل اسٹرائیک پہلی بار نہیں ہوئی بلکہ بھارتی فوج پہلے بھی کئی بار لائن آف کنٹرول پار کرچکی ہے۔واضح رہے پاک فوج اور پاکستانی حکومت دونوں سرجیکل اسٹرائیک کے بھارتی دعوے کو بے بنیاد اور لغو قرار دےکر مسترد کرچکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :