وزیر داخلہ نے پرویز رشید کو خبر نہ رکوانے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا

فوج اور حکومت کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد دوبارہ طویل پریس کانفرنس کروں گا، چوہدری نثار علی خان کی ہنگامی پریس کانفرنس

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 30 اکتوبر 2016 16:36

وزیر داخلہ نے پرویز رشید کو خبر نہ رکوانے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30اکتوبر۔2016ء) وزیر داخلہ نے متنازع خبر کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات میڈیا کو بتا دی۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ڈان لیکس اور دھرنے کے حوالے سے وضاحت کروں گا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں کچھ کیس ہیں، کل ان کے کے فیصلے کے بعد دوبارہ طویل پریس کانفرنس کروں گا۔

ڈان کی خبر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ خبر سامنے آنے کے بعد اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعظم اور آرمی چیف بھی شریک تھی، اس میں تحقیقات کی ذمہ داری مجھے سونپی کی گئی، جس میں اداروں کی معاونت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ جس دن کوئٹہ کا واقعہ ہوا، اس دن صبح ملاقات طے تھی، لیکن سانحے کی وجہ سے ملاقات نہ ہوسکی، کوئٹہ میں ملاقات میں یہ بات ہوئی، اس کے اگلے روز وزیر اعظم کو تمام معلومات دیں جبکہ ساتھ کی کچھ تجاویز بھی دیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے معلومات آرمی چیف سے شیئر کرنے کے لیے کہا، اس ملاقات میں شہباز شریف اور اسحاق ڈار بھی تھے، وہ میری تجویز پر آرمی چیف سے ملنے میرے ساتھ سرکاری پروٹوکول میں گئے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ آرمی چیف سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم کو بریف کیا، ان سے ملاقات بہت اچھی تھی، اگر کوئی کہتا ہے کہ یہ ملاقات تلخ تھی تو میں عسکری ذرائع کونہیں مانتا، میری بات کی تردید آئی ایس پی آر ہی کر سکتا ہے، آرمی چیف سے طویل ملاقات پریس ریلیز کی تیاری کے حوالے سے تبادلہ خیال پر ہوا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ پرویز رشید کے حوالے سے کچھ دستاویزی اور ذرائع سے ملنے والی معلومات موجود ہیں، کہ پرویز رشید کو معلوم ہوا کہ ایک صحافی کے پاس وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے حوالے سے کوئی خبر ہے، انہوں نے اس صحافی کو دفتر طلب کیا، ان کا کہنا تھا کہ پرویز رشید کو صحافی کو کہنا چاہیئے تھا کہ یہ خبر ملکی مفاد میں نہیں اس لیے نہ دیں، یا اخبار کے ایڈیٹر سے رابطہ کرتے، یا حکومت کے علم میں لاتے کہ ایسی خبر کوئی خبر موجود ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز رشید سے گزارش کی ہے کہ اس معاملے کو میڈیا پر ایشو نہ بنائیں، تو وہ مان گئی ہیں۔ ڈان کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غیر ریاستی عناصر کے حوالے سے وزیر اعلیٰ اور آئی ایس آئی کے سربراہ کے درمیان تلخی کا حوالہ درست نہیں ہے، جس تاریخ کو سیکریٹری خارجہ کی بریفنگ کا رپورٹ میں بتایا گیا، اس دن کوئی بریفنگ نہیں ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ سیکریٹری خارجہ کو کینسر ہے لیکن ان کے حوالے سے رپورٹنگ کی گئی، ان سے رابطہ کرکے اس معاملے پر بات کی تو انہوں نے رپورٹ کے مخالف بات کی کہ ان کا کہنا تو یہ تھا کہ اس خطے میں دیگر ممالک سے تعاون کے مواقع ہیں، انہوں نے تو یہ کہا کہ پاکستان تنہا نہیں ہو رہا، اس رپورٹ سے فوج اور حکومت کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی۔