درگاہ شاہ نورانی میں خودکش دھماکہ،44زائرین جاں بحق اور100سے زائدزخمی ہوگئے۔ریسکیوذرائع

دھماکہ مزارکے احاطے میں ہوا،دھمال کے وقت500کے قریب لوگ موجودتھے،متعددزخمیوں کی حالت نازک،زخمیوں کوکراچی،خضداراورلسبیلہ کے ہسپتالوں میں منتقل کیاجارہاہے،جاں بحق افرادمیں خواتین اوربچے بھی شامل،وزیراعظم اورآرمی چیف کاقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پراظہارافسوس،زخمیوں کوطبی امدادفراہم کرنے کی ہدایت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 12 نومبر 2016 18:28

درگاہ شاہ نورانی میں خودکش دھماکہ،44زائرین جاں بحق اور100سے زائدزخمی ..

حب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12نومبر2016ء) : ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں شاہ نورانی مزارکے احاطے میں خودکش دھماکہ ہوگیاہے،جس کے نتیجہ میں44زائرین جاں بحق اور100سے زائدزخمی ہوگئے ہیں،جاں بحق افرادمیں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔ریسکیوذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں درگاہ شاہ نورانی کے احاطے میں دھماکہ ہواہے،درگاہ نورانی شاہ میں دھماکہ اس جگہ پرہواجہاں پرلوگ دھمال ڈال رہے تھے۔

ایدھی ذرائع کاکہناہے کہ دھماکے میں متعددافرادزخمی ہوگئے ہیں،جن کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔زخمیوں کوکراچی،خضداراورلسبیلہ کے ہسپتالوں میں منتقل کیاجارہاہے۔دھماکے باعث لوگوں میں خوف وحراس پھیل گیا۔دھماکے کی اطلاع ملنے پرقانون نافذکرنیوالے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا،اور مشتبہ افرادکی نگرانی شروع کردی گئی۔

(جاری ہے)

سکیورٹی ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کررہے ہیں۔کمشنرقلات کے مطابق دھماکے کی نوعیت سے دھماکہ خودکش لگتاہے۔انچاج ایدھی سنٹر کا کہناہے کہ درگاہ شاہ نورانی میں ہفتہ اور اتوارکی شام کودھمال ہوتی ہے۔جس میں 500سے زائد لوگ موجودہوتے ہیں۔دھماکے میں 100کے قریب افرادزخمی ہوگئے ہیں۔جبکہ درگاہ کے خلیفہ نے بتایا کہ دھمال کے وقت مزارپرغیرمعمولی رش تھا۔

دھماکے میں متعدد افرادجاں بحق ہوگئے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق مزارکے احاطے میں دھمال ڈالی جارہی تھی کہ زوردھماکہ ہوگیا،دھماکے کی آوازدوردرازعلاقوں میں بھی سنی گئی۔موبائل فون سروسزنہ ہونے، دشوارگزار،دوردرازعلاقہ اوراندھیرے کے باعث امدادی سرگرمیوں اور زخمیوں کوہسپتال منتقل کرنے میں شدیدمشکلات کا سامناکرناپڑا۔زخمیوں کوہسپتال منتقل کرنے کیلئے گھنٹوں ایمبولینسزکاانتظارکرنا پڑا۔

بروقت طبی امدادفراہم نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔تاہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ہدایت کی زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں،جس پرجائے وقوعہ پرپاک فوجی کی ایمبولینسز ،میڈیکل ٹیمیں اور فوجی دستے پہنچے،جنہوں نے زخمیوں کو طبی امدادفراہم کی اور ہسپتال منتقل کیا۔مزیدبرآں صدرمملکت ممنون حسین،وزیراعظم نوازشریف،آرمی چیف جنرل راحیل شریف،بلاول بھٹو،عمران خان ،سراج الحق،گورنربلوچستان،وزراء اعلیٰ شہبازشریف،سیدمرادعلی شاہ،وزیرداخلہ بلوچستان سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں نے دھماکے کی شدیدمذمت کی ہے۔

وزیراعظم محمدنوازشریف نے درگاہ شاہ نوارانی حب میں دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کی ضیاع پراظہارافسوس کیاہے۔وزیراعظم نے کہاکہ زخمیوں کوبہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔بلاول بھٹونے کہاکہ قوم کو دہشتگردی کے کینسرکے خلاف لڑنا ہوگا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصرعبرتناک سزاکے مستحق ہیں۔

وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے بتایاکہ موبائل فون سروس نہ ہونے کے باعث رابطے میں دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حب میں درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کی جگہ سے کچھ فاصلے پرایک پبلک کال آفس قائم ہے جس کے ذریعے افسران سے رابطہ ہورہاہے۔کیونکہ وہاں پولیس کے وائرلیس سیٹ بھی کام نہیں کررہے ہیں۔ابتدائی طورپرزخمیوں کومحمدفقیرہسپتال منتقل کیاجارہاہے۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی ایف سی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب باوثوق ذرائع کے مطابق حب میں درگاہ شاہ نورانی دھماکے میں ”را“اور این ڈی ایس ملوث ہے۔ذرائع نجی ٹی وی نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل افغانستان سے دہشتگردبھیجے جانے کا الرٹ جاری کیاگیاتھا۔5نومبرکو الرٹ جاری ہواکہ دہشتگردقلعہ عبداللہ کے راستے پاکستان میں داخل ہوا۔دشمن قوتیں سی پیک منصوبے کے خلاف متحرک ہیں۔