پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ غیر آئینی ہے ،ْ پی ٹی آئی رہنما عبد القیوم خان کنڈی

پی پی ٹی آئی منصوبے راہداری منصوبے سے متعلق متنازعہ بیانات دیکر چین سے اپنے لیے خیرسگالی کے جذبات کھوچکی ہے ،ْ خارجہ پالیسی کے معاملات پر ہمیں اکٹھا ہونا چاہیے ،ْ پی ٹی آئی رہنما کا موقف

اتوار 13 نومبر 2016 14:50

؁ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی طرف سے ترک صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے کی پی ٹی آئی رہنماء عبدالقیوم خان کنڈی نے مخالفت کرتے ہوئے بائیکاٹ کا فیصلہ کرنیوالی کور کمیٹی کو غیرآئینی قراردیدیا ۔

میڈیا ر پورٹ کے مطابق ایک بیان میں عبدالقیوم خان کنڈی نے کہا کہ وہ بطور رکن پی ٹی آئی غیرقانونی اورغیرآئینی کور کمیٹی کے پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن کے بائیکاٹ کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں جہاں ترک صدر رجب طیب اردگان نے خطاب کرناہے ،ترکی پاکستان کا دیرینہ دوست اور اتحاد ی ہے ،ہمیں داخلی سیاست کی وجہ سے اٴْن کے دورے کومتنازعہ نہیں بناناچاہیے ۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہاکہ تحریک انصاف پہلے ہی صدر ژی جن پنگ کے اہم منصوبے راہداری منصوبے سے متعلق متنازعہ بیانات دے کر چین سے اپنے لیے خیرسگالی کے جذبات کھوچکی ہے ، خارجہ پالیسی کے معاملات پر ہم سب کو اکٹھے کھڑے ہوناچاہیے تاکہ ایک اجتماعی پیغام دیاجاسکے، ترک صدر کی تقریر کا بائیکاٹ کرنے سے غلط تاثر جائیگا، چیئرمین عمران خان سے درخواست ہے کہ فیصلے پرنظرثانی کریں اور پارلیمنٹ پراسیس کا حصہ بنیں ۔

انہوںنے کہاکہ تمام جمہوری مسائل کوسڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں حل ہوناچاہیے لیکن ایوان سے پی ٹی آئی کی غیرحاضری کا ووٹرز کو غلط پیغام جارہاہے جنہوں نے پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی کا پارٹی کومینڈیٹ دیاتھا۔پارلیمنٹ میں نہ جانے سے ایسے نظریات کو بھی تقویت مل رہی ہے کہ تحریک انصاف جمہوری اداروں پریقین نہیں رکھتی اور اقتدار کے حصول کیلئے شارٹ کٹ کی طرف دیکھ رہی ہے ، ترک صدر کا یہ دورہ ایسے خیالات کو غلط ثابت کرنے کا ایک موقع ہے ۔