سیالکوٹ،گروہ نہ ماننے پر خواجہ سراء کا پالتو غنڈوں سے حریف اور اس کے ساتھیوں کو برہنہ کرکے وحشیانہ تشدد ،سر مونڈ دئیے، جسم پر سگریٹ سلگاتے رہے اور پیشاب پلاتے رہے ،2 خواجہ سراء گرفتار ،مرکزی ملزم اعجاز عرف ججہ فرار

پیر 14 نومبر 2016 00:00

سیالکوٹ،گروہ نہ ماننے پر خواجہ سراء کا پالتو غنڈوں سے حریف اور اس کے ..

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 نومبر2016ء)گروہ نہ ماننے پر خواجہ سراء نے پالتو غنڈوں سے حریف اور اس کے ساتھیوں کو برہنہ کرکے وحشیانہ تشدد ،سر مونڈ دئیے، جسم پر سگریٹ سلگاتے رہے اور پیشاب پلاتے رہے ،دو خواجہ سراء گرفتار ،مرکزی ملزم اعجاز عرف ججہ فرار ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر کے علاقہ اکبر آباد چوک کا خواجہ سراء عنصر الیاس عرف پھول پکی کوٹلی کے خواجہ سراء 32سالہ عظیمہ عرف آرزو کو عرصہ دراز سے حیلوں بہانوں سے اس بات پر مجبوراً کررہا تھا کہ وہ اسے گروہ مان لے لیکن عظیمہ عرف آرزو اس کو گروہ ماننے سے مسلسل انکار کررہا تھا۔

جس پر ماہ اکتوبر میں متعدد باردونوں کے درمیان سرد جنگ اور الزامات کا سلسلہ جاری تھا۔ 10نومبر کے روز عظیمہ عرف آرزو کے انکار پر خواجہ سراء عنصر الیاس عرف پھول نے اپنے پالتو غنڈوں کے سربراہ اعجاز عرف ججہ سکنہ بھڈال سیالکوٹ کو حکم دیا کہ و ہ اس کو گروہ نہ ماننے والے خواجہ سراء عظیمہ عرف آرزو کو سبق سکھائے جس پر اعجاز عرف ججہ اپنے 15ساتھیوں کے ہمراہ خواجہ سراء عظیمہ کے ڈیرہ واقعہ پکی کوٹلی میں مسلح ہو کر پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

اور وہاں پر موجود عظیمہ عرف آرزو کے چیلوں25سالہ ربائیہ ،20سالہ ببل ،14سالہ نتاشہ ،22سالہ ادیبہ،33سالہ عادل ،35سالہ شنائیہ ،23سالہ حسنہ ،26سالہ زندگی اور18سالہ مہوش کو ڈیرہ پر یرغمال بنا لیا اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ متعدد کے سر مونڈ دئیے اور ان کے جسموں پر سگریٹ سلگاتے رہے او ر خود بھی برہنہ ہو کر انہیں اپنا پیشاب پینے پر مجبور کرتے رہے۔

اس دوران ملزمان نے خواجہ سراء شنائیہ کو برہنہ کرکے اس پر بیلٹوں سے تشدد کیا اور اس کی ویڈیو بھی بنالی جو کہ منظر عام پر آنے کے بعد ضلعی انتظامیہ اور پولیس حرکت میں آگئی۔ ڈی ایس پی صدر سرکل طارق سیکھرا نے بتایا کہ خواجہ سراء عنصر الیاس عرف پھول اور ظہیر عباس کو گرفتار کرلیا ہے۔ جبکہ ڈی پی او سیالکوٹ ڈاکٹر محمدعابد خان اور ایس پی رفعت بخاری نے تھانہ حاجی پورہ اور تھانہ نیکاپورہ کی پولیس پر مشتمل ٹیم تشکیل دیکر مرکزی ملزم اعجاز عرف ججہ کی گرفتاری کا ٹاسک دیدیا ہے۔

عظیمہ عرف آرزو نے’’آئی این پی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اعجاز عرف ججہ خواجہ سراء عنصر الیاس عرف پھول کا رسہ گیر ہے اور وہ اسی کے ڈیرہ پر بیٹھ کر ہیروئن فروخت کرتا ہے اور خواجہ سرائوں سے بھتہ مانگتا ہے اس نے بتایا کہ ملزمان رات دس بجے ہمارے ڈیرہ میں گھسے اور صبح 4بجے تک ہمیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے تاہم صرف شنائیہ کی ویڈیو ملزمان نے بنائی جو کہ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے کی بناء پر ہمیں انتظامیہ کی طرف سے انصاف ملنے کی قوی امید ہے۔ ہم ملزمان سے خوف کے مارے خاموش تھے