پانامہ پیپرز کے حوالے سے تمام دستاویزات کل کو عدالت میں جمع کرا دیں گے،معمول کے مطابق ایپیکس کورٹ تفتیش تو نہیں کرسکتی لیکن سپریم کورٹ چاہے تو جوڈیشل کمیشن تشکیل دے سکتی ہے

وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفراللہ خان کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

پیر 14 نومبر 2016 11:04

پانامہ پیپرز کے حوالے سے تمام دستاویزات کل کو عدالت میں جمع کرا دیں ..

اسلام آباد ۔ 10 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفراللہ خان نے کہا ہے کہ پانامہ پیپرز کے حوالے سے تمام دستاویزات کل پیر کو عدالت میں جمع کرا دیں گے،معمول کے مطابق ایپیکس کورٹ تفتیش تو نہیں کرسکتی لیکن سپریم کورٹ چاہے تو جوڈیشل کمیشن تشکیل دے سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے وکلاء عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے اور یہ عدالت کی مرضی ہے کہ وہ کیس سے متعلق دونوں فریقین کا موقف سنے یا پھر اس پر کمیشن بنائے یہ دونوں صورتیں شریف خاندان کے وکلاء کو قبول ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے سمیت وزیراعظم محمد نواز شریف کی قانونی ٹیم نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ سپریم کورٹ کو اس کیس کی سماعت کا اختیار نہیں لیکن اس کے باوجود وزیراعظم نے خود کو احتساب کے لیے پیش کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی آف شور کمپنی اور یہودیوں سمیت دیگرغیر ملکیوں سے پیسے لینا اور بنی گالہ کے گھر کے معاملات بہت سنجیدہ معاملات ہیں جن کی تحقیققات ہونی چاہییں۔ جہانگیر ترین کے ٹیکس سے متعلق سوالات بھی سنجیدہ نوعیت کے ہیں جن سے توجہ نہیں ہٹائی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حنیف عباسی سمیت دیگر عام لوگوں نے بھی عمران خان کے خلاف اسی حوالے سے کیس بھی دائر کر رکھے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت ان کے دیگر رہنمائوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی آف شور کمپنیوں، بنی گالہ اور ٹیکس سے متعلق لگنے والے الزامات کا جواب دیں۔ بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ عمران خان نے بلاوجہ کی منفی سیاست کر کے حکومت کے دو سال دھرنوں میں ضائع کر دئیے ہیں اور اب بھی اسی منفی سیاست پر چل رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک و قوم کا کافی نقصان بھی ہوا ہے۔