چینی صدر شی جن پنگ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے تعلقات پر مذاکرات کے لیے رضامندی ظاہرکردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 نومبر 2016 14:16

چینی صدر شی جن پنگ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے تعلقات پر مذاکرات ..

بیجنگ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 نومبر۔2016ء) چینی صدر شی جن پنگ اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ دونوں جلد ہی دونوں ممالک کے تعلقات پر مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔چین کے سرکاری ٹی وی کے مطابق سوموار کو شی جنپنگ نے ٹیلیفون پر مسٹر ٹرمپ سے بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ دنیا کی دو بڑی معیشت کو ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے اور یہ کہ بہت سی چیزوں میں تعاون ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم کے دوران چین خلاف بولتے رہے ہیں اور انھوں نے چین کے بنے سامان پر 45 فیصد کا محصول لگانے کی بھی بات کی تھی۔منتخب ہونے سے قبل مسٹر ٹرمپ نے ایشیا کی بڑی معیشت چین کو امریکہ کا دشمن بھی قرار دیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ چین نے مصنوعی طور پر اپنی کرنسی کی قیمت کم رکھی ہے تاکہ وہ اپنے برآمدات کو تقویت پہنچا سکے۔

(جاری ہے)

ٹی وی کے مطابق صدر جن پنگ اورڈونلڈ ٹرمپ نے 'قریبی تعلقات برقرار رکھنے، بہتر عملی تعلقات بنانے اور باہمی مفاد کے مسائل اور باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے قریبی ممکنہ تاریخ میں مذاکرات کرنے کا عہد کیا ہے۔ ٹرمپ نے قوت کے ساتھ امن قائم کرنے' اور امریکی بحریہ کو مضبوط بنانے کی پالیسی اپنانے کا عہد کیا ہے۔بہر حال ٹرمپ نے دور دراز کے فضول کے مسائل میں اپنی عدم دلچسپی کا عندیہ دیا اور ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ کے تحت آزاد تجارت کے معاہدے کو زیادہ اہمیت نہیں دی۔

خیال رہے کہ اس مجوزہ معاہدے میں بہت سے ایشائی ممالک شامل ہیں اور اس سے وہاں امریکی اثرورسوخ میں اضافہ ہوگا لیکن امریکہ میں روزگار کی کمی کے سبب اسے مسٹر ٹرمپ نے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی۔ ٹی وی کے مطابق ٹرمپ نے چین کو بڑا اور اہم ملک قرار دیا اور اس کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کے خیال سے چین امریکی تعلقات دونوں ممالک کے لیے سودمند ہیں۔

متعلقہ عنوان :