مقبوضہ بیت المقدس، صہیونی انتظامیہ نے فلسطینی سکالر کو مکان مسمار کرنے کا نوٹس جاری کردیا

پیر 14 نومبر 2016 14:44

مقبوضہ بیت المقدس، صہیونی انتظامیہ نے فلسطینی سکالر کو مکان مسمار ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2016ء) صہیونی انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں رہائش پذیر اور ممتاز فلسطینی دانشور اور قبلہ اول کے دفاع میں پیش پیش فلسطینی رہنماء ڈاکٹر جمال عمرو کا مکان مسمار کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے فوج کے ذریعے ڈاکٹر جمال عمرو تک ایک تحریری نوٹس پہنچایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ مکان خالی کردیں کیونکہ اسے کسی بھی وقت مسمار کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی رہنماء اور سرکردہ دانشور ڈاکٹر جمال عمر نے بیان میں بتایا کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے قریب واقع سلوان ٹاؤن کی الثورہ کالونی میں تعمیر کردہ اپنا مکان فوری طور پرخالی کردیں کیونکہ یہ مکان غیرقانونی طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس لیے اسے مسمار کیا جائیگا۔انہوں نے بتایا کہ صہیونی انتظامیہ کا یہ دعویٰ کہ مکان اسرائیلی بلدیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا گیا قطعا بے بنیاد اور جھوٹ ہے۔ یہ مکان 62 سال پرانا ہے۔ 1993ء میں انہوں نے صہیونی انتظامیہ سے مکان کی تعمیرو مرمت کا اجازت نامہ بھی حاصل کیا تھا مگرقابض انتظامیہ فلسطینیوں کو بیت المقدس سے نکال باہر کرنے کیلئے جعلی دعوؤں کا سہارا لے رہی ہے۔