ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان 16 اور 17 نومبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے،صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ان کا یہ پاکستان کا پہلا دوطرفہ دورہ ہوگا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے

پیر 14 نومبر 2016 16:05

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان 16 اور 17 نومبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے،صدارت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2016ء) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان 16 اور 17 نومبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہیں اس دورہ کی دعوت صدر ممنون حسین نے دی ہے۔ دفتر خارجہ کی طرف سے پیر کو جاری بیان کے مطابق اگرچہ ترک صدر کئی مواقع پر پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، تاہم منصب سنبھالنے کے بعد ان کا یہ پاکستان کا پہلا دوطرفہ دورہ ہوگا۔

ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا جس میں وزراء، سینئر حکام اور بڑی تعداد میں کاروباری شخصیات شامل ہوں گی۔ صدر ممنون حسین سے ملاقات کے علاوہ ترک صدر وزیراعظم محمد نواز شریف سے گفت و شنید کریں گے جس میں دونوں رہنما دوطرفہ امور کے علاوہ علاقائی اور عالمی ایشو پر بھی بات چیت کریں گے۔ ترک صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

(جاری ہے)

صدر ممنون حسین اپنے ترک ہم منصب اور ان کے وفد کے اعزاز میں ضیافت کی میزبانی بھی کریں گے۔ ترک صدر لاہور بھی جائیں گے جہاں وزیراعظم شاہی قلعہ میں ان کے اعزاز میں ایک ضیافت دیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان نہایت پرجوش، دوستانہ اور باہمی اعتماد سے عبارت مثالی تعلقات استوار ہیں جن کی جڑیں مشترکہ تاریخ، عقیدے، ثقافت میں پیوست ہیں۔

قیادت اور وزارتی سطحوں پر بکثرت تبادلے اور مختلف شعبوں میں بڑھتا ہوا تعاون پاکستان اور ترکی کے درمیان منفرد رشتوں کا طرہ ء امتیاز ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت تاریخی رشتوں کو 21 ویں صدی کے حقائق کی روشنی میں مضبوط تزویراتی شراکت داری میں بدلنے کے لئے پرعزم ہے۔ قیادت کی سطح پر اعلیٰ سطح کی تزویراتی تعاون کونسل اور کئی دوطرفہ ادارہ جاتی نظام تبادلہ خیال کے لئے موثر پلیٹ فارم مہیاء کرتے ہیں۔

پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں حالیہ برسوں کے دوران نمایاں اضافہ اور فعالیت دیکھنے میں آئی ہے۔ دونوں ممالک مضبوط اقتصادی شراکت داری استوار کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ پاکستان اور ترکی علاقائی اور عالمی فورموں پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ترکی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خودارادیت کے لئے کوشاں مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ ترکی کی دوست قوم کا جموں کشمیر او آئی سی رابطہ گروپ کے رکن کی حیثیت سے اہم اور فعال کردار ہے جبکہ پاکستان قبرص کے مسئلہ پر ترکی کا حامی ہے۔ پاکستان اور ترکی کی قیادت تمام شعبہ جات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کے لئے پختہ عزم رکھتی ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ترک صدر کے دورہ سے دونوں برادر ممالک کے درمیان پائیدار تعلقات کو مزید تقویت دینے میں بہت مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :