بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بدانتظامی کی روک تھام اور بدعنوان عناصر کے خلاف مہم کا آغاز

پیر 14 نومبر 2016 22:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2016ء) بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بدانتظامی کی روک تھام اور بدعنوان عناصر کے خلاف بھرپور مہم کا آغاز ہو گیا۔ وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق سیکرٹری پانی و بجلی محمد یونس ڈھاگہ کی ہدایت پر یہ مہم شروع کی گئی ہے۔ وہ ذاتی طور پر ملک بھر میں نااہل اور کام نہ کرنے والے عناصر کے خلاف مہم کی نگرانی کر رہے ہیں اور ان کے حالیہ دورہ کے دوران سکھر، لاڑکانہ اور دادو سرکل میں سخت انضباطی اقدامات کئے گئے ہیں۔

صارفین کی شکایات اور متعلقہ علاقوں کے معائنہ کے دوران قواعد و ضوابط پر عملدرآمد نہ کرنے اور فراڈ کے کیسز سامنے آئے۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے متنبہ کیا ہے کہ کوئی بھی بدعنوانی عناصر احتساب سے نہیں بچ سکیں گے اور کسی بھی غلط سرگرمی میں ملوث فیلڈ سٹاف کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بدعنوانی عناصر نہ صرف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کیلئے بدنامی کا باعث ہیں بلکہ ان کی وجہ سے قومی خزانہ کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وصولیوں کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کیلئے بدعنوانی اور نااہل فیلڈ سٹاف کے خلاف کارروائی ہو گی اور ملک کے کونے کونے میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ سیکرٹری پانی و بجلی کی ہدایت پر شروع کی جانے والی موجودہ مہم کے دوران وزارت پانی و بجلی کے افسران نے پیسکو اور سیپکو کے علاقوں کا دورہ کیا اور معائنہ کے دوران بے ضابطگیاں سامنے آنے پر ملازمین کو معطل کرنے، ملازمت سے برخاست کرنے اور انہیں اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرنے جیسے احکامات جاری کئے۔

سیکرٹری پانی و بجلی نے سیپکو میں موبائل میٹر ریڈنگ کی ناقص کارکردگی، واجبات کی کم وصولی اور بڑے پیمانے پر لائن لاسز پر بھی شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ سیکرٹری یونس ڈھاگہ نے 16 اہلکاروں کو وارننگ جاری کی ہے اور ایک اہلکار کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے جبکہ ایک کو معطل کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری پانی و بجلی اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ (پیپکو) کے منیجنگ ڈائریکٹر نے انضباطی کارروائی کرتے ہوئے پیسکو 21 اہلکاروں کو معطل اور 34 کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کئے ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ مہم کے دوران پیسکو کے سب ڈویژنز ایبٹ سٹی ون، ایبٹ آباد شملہ، حویلیاں، لورا چوک، ایبٹ آباد سٹی، جناح آباد، نواں شیر، خاکی اور گڑھی حبیب الله میں جعلی میٹر ریڈنگ کے 9 کیسز بھی سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :