روس کا لڑاکا طیارہ بحیرہ روم میں گر کر تباہ

حادثہ تربیتی پرواز میں 'تکنیکی خرابی' کے نتیجے میں پیش آیا، روسی وزارتِ دفاع

منگل 15 نومبر 2016 12:50

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) روس کا ایک ایم آئی جی 29 لڑاکا طیارہ بحری بیٹرے پر لینڈ کرنے کی کوشش کے دوران بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہو گیا ، روسی وزارتِ دفاع کے مطابق لڑاکا طیارے کا پائلٹ اس حادثے میں بحفاظت نکلنے میں کامیاب رہا۔روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ایک تربیتی پرواز میں 'تکنیکی خرابی' کے نتیجے میں پیش آیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ جنگی طیارہ بحری بیٹرے سے چند کلو میٹر دور گرا تاہم امدای ٹیم نے پائلٹ کو بچا لیا۔روسی وزارتِ دفاع کے مطابق 'پائلٹ کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ دوبارہ پرواز کے لیے تیار ہے۔'وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ان کے فلائٹ آپریشنز کو معطل نہیں کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ یہ بحری بیٹرہ روس کی جانب سے حال ہی میں شام کے ساحل کے قریب تعینات روسی جنگی جہازوں کے ایک گروپ کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

نیٹو نے اس بحری بیٹرے کی موجودگی پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے شام کے شہر حلب میں عام شہریوں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔امریکی حکام نے فاکس نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہونے والا روسی لڑاکا طیارہ ایم آئی جی 29 تھا۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ روسی جنگی طیارے کو پرواز کے کچھ دیر بعد تکنیکی مسائل کا سامنا رہا۔اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ایم آئی جی 29 جنگی طیاروں کو حال ہی میں بحری بیڑے کا حصہ بنایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :