اکرم شیخ نے قطرکے شہزادے کا خط سپریم کورٹ میں پیش کردیا-خط کی تحریرقابل اعتبار نہیں -منی ٹریل کہاں ہے؟سپریم کورٹ کے بنچ کے جج صاحبان کے سوالوں پر نوازشریف کے بچوں کے وکیل لاجواب
میاں محمد ندیم منگل 15 نومبر 2016 13:37
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 نومبر۔2016ء) سپریم کورٹ میں پانامالیکس کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ ایک ایسا خط پیش کرنا چاہتے ہیں جو محض عدالت کے لیے ہے۔ اگر عدالت مناسب سمجھے تو اسے عام نہ کیا جائے لیکن جب قطر کے سابق وزیر اعظم اور شہزادے حمد جاسم بن جابر الثانی کی جانب سے لکھا گیا یہ خط عدالت کے سامنے رکھا گیا تو فوراً ججوں نے اس پر سوال اٹھانا شروع کر دیے۔
حمد جاسم نے اپنے خط میں کہا تھا کہ ان کے والد کے مرحوم میاں محمد شریف کے ساتھ دیرینہ کاروباری مراسم تھے جو ان کے بڑے بھائی کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔خط میں ان کا کہنا تھا کہ دونوں خاندانوں کے درمیان آج بھی ذاتی تعلقات ہیں۔(جاری ہے)
حمد جاسم نے لکھا ہے کہ انہیں بتایا گیا کہ 1980 میں میاں محمد شریف نے الثانی خاندان کے قطر میں جائیداد کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔
میری دانست کے مطابق اس وقت دبئی میں کاروبار کے فروخت سے ایک کروڑ بیس لاکھ درہم دیے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے جواب میں کہا کہ جب یہ خط ریکارڈ پر آئے گا تو خود بخود عام ہو جائے گا۔ انھوں نے دریافت کیا کہ آیا قطر کی یہ شخصیت بطور گواہ عدالت میں پیش ہوسکیں گے؟ تو اکرم شیخ نے کہا کہ وہ اس بابت کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خط پڑھتے ہی پوچھا کہ اس میں تو ساری سنی سنائی باتیں ہیں کہ میرے باپ کا تعلق تھا میں نے سنا ہے وغیرہ۔ ا±ن کا اکرم شیخ سے سوال تھا کہ اس کے علاوہ آپ کے پاس کیا کچھ نہیں؟ آپ کا منی ٹریل کہاں ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ جب اس مقدمے کی باقاعدہ سماعت ہوگی تو اس کی صحت کے بارے میں فیصلہ اس وقت کیا جائے گا۔ ’یہ دستاویز فی الحال قبل از وقت ہے۔قطری شہزادے کا مزید کہنا تھا کہ پارک لین، لندن میں ایون فیلڈ ہاو¿س میں فلیٹ نمبر 17، 17 اے، فلیٹ 16 اور 16 اے دو آف شور کمپنیوں کے نام پر رجسٹرڈ تھیں اور ان کے سرٹیفیکیٹ قطر میں رکھے گئے تھے۔انھوں نے عدالت کو بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ اپنی حیات کے دوران میاں محمد شریف نے وصیت کی تھی کہ ان کی سرمایہ کاری اور اور جائیداد کے کاروبار کا منافع پوتے حسین نواز شریف کو ملے گا۔اس مقدمے میں اس قطری خط کو کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے جو ان لندن فلیٹس کے بارے میں رقوم کہاں سے آئیں کا بظاہر جواب ہے۔حمد جاسم کا کہنا تھا کہ 2006 میں الثانی گروپ اور حسین نواز کے درمیان اکاونٹس کو حتمی شکل دی گئی جس کے بعد ان فلیٹوں کے سرٹیفیکٹ حسین کے حوالے کر دیے تھے۔ اس بارے میں دوحا میں ریکارڈ موجود ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا،ٹوبیکو، کھاد اور سیمنٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاہدےمیں فراڈ کی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے ، وزیر اعظم ..
-
الیکشن کمیشن نے آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کو تسلیم کرلیا
-
اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
-
پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ
-
اجتماعی کاوشوں سے معاشی صورتحال بہترہورہی ہے،وزیراعظم شہباز شریف
-
سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے،چیف جسٹس کے سماعت کے دوران ریمارکس
-
وزیر اعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہے‘ سعد رفیق
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ، امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کا تقریب سے خطاب
-
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو مزید7روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
-
شکار پور ، قبائلی تنازعے پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2خواتین سمیت3افراد جاں بحق
-
یہ تاثر غلط ہے کہ نواز شریف کا وزیراعظم بننے کا راستہ شہباز نے روکا ،سینیٹر عرفان صدیقی
-
پاکستان خطے میں ہمارااہم شراکت دار ہے ،تعاون مزید مضبوط کرینگے ،امریکہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.