ہری پور،حطار انڈسٹریل اسٹیٹ کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر نے لگیں

منگل 15 نومبر 2016 14:34

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) حطار انڈسٹریل اسٹیٹ کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر نے لگی ہیں،سڑکوں پر ناقص مٹیریل کے ساتھ ساتھ انتہائی سست روی کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے، سڑکوں کی ناقص تعمیر پر فیکٹری مالکان کو شدید خدشات لاحق ہیں، بہت سے یونٹ ایسے ہیں جن سے سڑک 4 سے 5 فٹ تک اونچی ہو چکی ہے اور سڑک تعمیر ہونے کے بعد وہی یونٹ سڑک سی5 سے 6 فٹ تک نیچے ہو جائیں گے ،صنعت کاروں کا قیاس ہے کہ 2018 کے الیکشن تک نہ تو سڑکوں کا کام مکمل ہو گا اور نہ ہی فیز سیون کے ترقیاتی کام مکمل ہوں گے کیونکہ فیز سیون میں ابھی تک بجلی، پانی، گیس، سیوریج، تھانہ، گرڈ سٹیشن، ٹیکنیکل سکول اور دیگر ترقیاتی کاموں کا نام و نشان تک نہیں ہے اور نہ ہی الیکشن تک مذکورہ ترقیاتی کام مکمل ہونے کے اثرات نظر آ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عوامی حلقوں اور صنعت کاروں میں قیاس کیا جا رہا ہے کہ اربوںکی مد میں مختلف انڈسٹریل سٹیٹس کیلئے کی گئی فنڈنگ بھی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ فیز سیون اور سڑکوں کی تعمیر تو دور کی بات ہے پرانے انڈسٹریل زونز میں سیوریج کا نظام ناکارہ ہو چکا ہے جبکہ آ ئے روزٹرپننگ کی وجہ سے فیکٹری مالکان اور صنعت کاروں کی اربوں روپے مالیت کی مشینری اور پلانٹ ناکارہ ہونے کے قریب ہیں لیکن صوبائی حکومت پرانے انڈسٹریل زون کی طرف کسی قسم کی کوئی توجہ نہیں دے رہی بلکہ جن سڑکوں پر گذارہ چل رہا تھا اب تو ان پر مٹی ڈال کر اونچا کیا جا رہا ہے اور اس مٹی اور گردوغبار کی وجہ سے فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدور بیماریوں کا شکار ہو چکے ہیں۔

صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اور عمران خان حطار انڈسٹریل اسٹیٹ کی جانب توجہ کریں، سڑکوں کی حالت زار،بجلی کے مسائل، صفائی ، آلودگی اور بالخصوص فیز سیون کے ترقیاتی کام جن میں بجلی، گرڈ سٹیشن، گیس، سیوریج، تھانہ، ٹیکنیکل سکول، پانی اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی پر توجہ دیں تا کہ ملکی اور بیرون ملک کے صنعتکار پاکستان آ سکیں، اگر یہی حالات رہے تو موجودہ فیکٹریاں بھی بند ہو جائیں گی۔