حریت رہنمائوں کی موہن بھاگوت کے کشمیر بارے بیان پر شدید تنقید

کشمیری آزادی کی تحریک میں حصہ لے رہے ہیں جو علیحدگی کی تحریک نہیں ہے، شبیر احمد شاہ بیان مضحکہ خیز اور آر ایس ایس کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے ،ناہیدہ نسرین

منگل 15 نومبر 2016 14:39

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںحریت رہنمائوں اور تنظیموںنے ہندوانتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)کے سربراہ موہن بھاگوت کے جموں و کشمیر سے متعلق حالیہ بیان کو حقیقت سے بعید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ہندو راشٹر کے نظریے سے کشمیر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ موہن بھاگوت بھارت کے حوالے سے کچھ بھی کہہ سکتے ہیںلیکن جموںوکشمیر کی ایک الگ پہچان ہے جو کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام آزادی کی تحریک میں حصہ لے رہے ہیں جو کوئی علیحدگی کی تحریک نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

حریت رہنمانے موہن بھاگوت کو جموںو کشمیر کی سیاسی تاریخ کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 27اکتوبر1947ء کو بھارت نے فوج کشی کرکے جموں وکشمیر پر قبضہ جمالیا اور بعد میں بھارت کے رہنمائوں نے اس تنازعے کی حقیقت خود اقوام متحدہ میں تسلیم کرلی اور اسے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن 70سال گزرجانے کے باوجود بھارت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہاکہ موہن بھاگوت کوکشمیر بارے حالیہ بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ فسطائی قوتوں اور انکے مقامی آلہ کاروں کی ہرزہ سرائی اور دھمکیاں کشمیریوں کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی ۔ انہوںنے کہاکہ موہن بھاگوت کو جان لینا چاہیے کہ بھارت کے تقریبا 70 سالہ قبضے اورظلم و تشدد نے کشمیریوں کو اتنا سخت جان بنادیا ہے کہ وہ اب ان کی بچگانہ دھمکیاں ہمیں مرعوب نہیں کرسکتیں۔

جموں میں آر ایس ایس اور سرینگر میں بھارت نواز پی ڈی پی کے اجلاس میں تحریک آزادی کشمیر کے خلاف ہرزہ سرائی سے واضح ہوتا ہے کہ کس طرح مقبوضہ علاقے میں ناگپور سے حکمرانی کی جارہی ہے۔ موہن بھاگوت کے جموں میں کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے کو بیان کو بچگانہ قرار دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ کشمیری اب انکی گیڈر بھگیوں سے گھبرانے والے نہیں ۔

حریت رہنماء نعیم احمدخان اور دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے اپنے بیانات میںموہن بھاگوت کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک ہندو راشٹر نہیں ہے بلکہ مسلمانوںنے صدیوں تک بھارت پر حکومت کی ہے۔انہوںنے کہا کہ موہن بھاگوت کو جموں کشمیر کی تاریخ کا مطالبہ کرنا چاہئے تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے جموںوکشمیر پر اپنے فوجی اتار کر غیر قانونی طورپر قبضہ کر لیا تھا۔ جموںوکشمیرلبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے ایک بیان میں موہن بھاگوت کے بیان کو حقیقت سے بعید قرار ددیتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکمران جماعتیں اپنے عوام کو مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں اندھیرے میں رکھ رہی ہیں۔