لندن کے فلیٹ قطر میں سرمایہ کاری کے منافع سے خریدے گئے ،ْ سپریم کورٹ میں قطری شہزادے کا خط پیش
میرے والد کے مرحوم میاں محمد شریف کے ساتھ کاروباری مراسم تھے ،ْ حمد جاسم کا خط
منگل 15 نومبر 2016 16:06
(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ اگر عدالت مناسب سمجھے تو اسے عام نہ کیا جائے لیکن جب قطر کے سابق وزیر اعظم اور شہزادے حمد بن جاسم بن جبر الثانی کی جانب سے لکھا گیا یہ خط عدالت کے سامنے رکھا گیا حمد بن جاسم بن جبر الثانی نے اپنے خط میں کہا کہ ان کے والد کے مرحوم میاں محمد شریف کے ساتھ دیرینہ کاروباری مراسم تھے جو ان کے بڑے بھائی کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔
انہوںنے کہاکہ دونوں خاندانوں کے درمیان آج بھی ذاتی تعلقات ہیں۔ حمد بن جاسم نے لکھا کہ انہیں بتایا گیا کہ 1980 میں میاں محمد شریف نے الثانی خاندان کے قطر میں جائیداد کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔ میری دانست کے مطابق اس وقت دبئی میں کاروبار کے فروخت سے ایک کروڑ بیس لاکھ درہم دئیے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے جواب میں کہا کہ جب یہ خط ریکارڈ پر آئے گا تو خود بخود عام ہو جائیگا۔ انھوں نے دریافت کیا کہ آیا قطر کی یہ شخصیت بطور گواہ عدالت میں پیش ہوسکیں گی تو اکرم شیخ نے کہا کہ وہ اس بابت کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خط پڑھتے ہی پوچھا کہ اس میں تو ساری سنی سنائی باتیں ہیں کہ میرے باپ کا تعلق تھا، میں نے سنا ہے وغیرہ۔ اٴْن کا اکرم شیخ سے سوال تھا کہ اس کے علاوہ آپ کے پاس کیا کچھ نہیں ’آپ کا منی ٹریل کہاں ہی چیف جسٹس نے کہا کہ جب اس مقدمے کی باقاعدہ سماعت ہوگی تو اس کی صحت کے بارے میں فیصلہ اس وقت کیا جائیگایہ دستاویز فی الحال قبل از وقت ہے۔بی بی سی کے مطابق بینچ نے اکرم شیخ سے کہا کہ یہ خط سنی سنائی بات پر مبنی ہے اور یہ خط پیش کر کے آپ خود پھنس جائیں گے۔ خط میں قطری شہزادے کا کہنا تھا کہ پارک لین، لندن میں ایون فیلڈ ہاؤس میں فلیٹ نمبر 17، 17 اے، فلیٹ 16 اور 16 اے دو آف شور کمپنیوں کے نام پر رجسٹرڈ تھیں اور ان کے سرٹیفکیٹ قطر میں رکھے گئے تھے۔انھوں نے بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ اپنی حیات کے دوران میاں محمد شریف نے وصیت کی تھی کہ ان کی سرمایہ کاری اور اور جائیداد کے کاروبار کا منافع پوتے حسین نواز شریف کو ملے گابی بی سی کے مطابق اس مقدمے میں اس قطری خط کو کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے جو ان لندن فلیٹس کے بارے میں رقوم کہاں سے آئیں کا بظاہر جواب ہے۔حمد بن جاسم کا کہنا تھا کہ 2006 میں الثانی گروپ اور حسین نواز کے درمیان اکاؤنٹس کو حتمی شکل دی گئی جس کے بعد ان فلیٹوں کے سرٹیفکیٹ حسین کے حوالے کر دیے تھے۔ اس بارے میں دوحا میں ریکارڈ موجود ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے اور توجہ ہٹانے کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی،آرمی چیف
-
پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹرویترجیحی منصوبہ ہے،علیم خان
-
پارلیمنٹ کو سنجیدہ لیں، اسپیکر قومی اسمبلی کی وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردار ایاز صادق
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا، وزیر اعظم
-
وزیر داخلہ محسن نقوی نے 3ماہ میں اسلام آباد کے تھانوں کی صورتحال بہتر کرنے کا اعلان کر دیا
-
کانگو میں پاکستانی امن دستے 20 سال بعد واپس جا رہے ہیں، اقوام متحدہ
-
پنجاب میں سموگ کے خاتمے کیلئے انوائرنمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا معاملہ،سپریم کورٹ ازخودکیس کی سماعت30اپریل مقرر
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کرسکھوں سمیت مذہبی مقامات پرغیرملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
-
بچوں کا اغوا مافیاز کے لیے منافع بخش تجارت
-
ملائشیا: مہاتیر محمد کو انسداد بدعنوانی تحقیقات کا سامنا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.