بھارت کا جارحانہ رویہ خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے، پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہو گا‘ بھارت سے اپنے فوجیوں کی شہادت کا بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، بین الاقوامی برادری کو پاکستان کیخلاف بھارتی عزائم ناکام بنانے کیلئے مزید کوششیں کرنی چاہئیں ، پاکستانی عوام اور سیکیورٹی ادارے دہشت گردی کی عفریت کو اپنی سرزمین سے مٹانے کیلئے پر عزم ہیں،دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کو بین الاقوامی برادری تسلیم کرے ،ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اور اہم عنصر ہے ، تھریسا مے کے دور ہ پاکستان سے مختلف سطحوں پر جاری پاکستان اور برطانیہ مابین تعاون کو مزید تقویت ملے گی

وزیر داخلہ چوہدری نثار کی برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور قومی سلامتی مشیر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات میں گفتگو

منگل 15 نومبر 2016 17:46

بھارت کا جارحانہ رویہ خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے، پاکستان بھارت ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کا استبدادانہ اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکام کیلئے خطرہ ہے، پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا،بھارت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو شہید کئے جانے پر بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، بین الاقوامی برادری کو پاکستان کیخلاف بھارتی عزائم ناکام بنانے کیلئے مزید کوششیں کرنی چاہئیں ، پاکستانی عوام اور سیکیورٹی ادارے دہشت گردی کی عفریت کو اپنی سرزمین سے مٹانے کیلئے پر عزم ہیں،دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کو بین الاقوامی برادری تسلیم کرے، پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات پاکستان کیخارجہ پالیسی کا بنیادی اور اہم عنصر ہے ، تھریسا مے کے دور ہ پاکستان سے مختلف سطحوں پر جاری پاکستان اور برطانیہ کے مابین تعاون کو بھی مزید تقویت ملے گی۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو ٹین ڈاننگ سٹریٹ میں برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور برطانوی قومی سلامتی کے مشیر سر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے وزیر اعظم نواز شریف اور پاکستانی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2017کے آغاز میں شیڈول اپنے دورے پاکستان کی منتظر ہوں،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے برطانوی وزیر اعظم کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا ان کے دورِ اقتدارمیں پاک برطانیہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تھریسا مے کے دور ہ پاکستان سے مختلف سطحوں پر جاری پاکستان اور برطانیہ کے مابین تعاون کو بھی مزید تقویت ملے گی۔ وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائی جانے والی حالیہ علاقائی صورتحال کے تناظر میں وزیرِاعظم تھریسہ مے کا دورہ بہت اہم، موزوں اور بر وقت ہوگا اور اس سے دو طرفہ اور کثیر الاطراف تعاون اور کوارڈینیشن کو مزید فروغ ملے گا۔

برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر سے ملاقات کے دوران وزیرِداخلہ چوہدری نثارنے اس امر پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری اور خصوصا دوست ممالک خطے میں بھارتی ہٹ دھرمی پر توجہ دیں اور اپنے ردعمل کا اظہار دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا استبدادانہ اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا اور وہ بغیر کسی اشتعال بھارت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو شہید کئے جانے پر بدلہ لینے کا حق رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری اور ہمارے دوست ممالک کو پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم ناکام بنانے کے لئے مزید کوششیں کرنی چاہئیں اور جنوبی ایشیا کو بھارتی عدسے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کی عفریت نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی امن و سکون کے لئے خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اور اس کے سیکیورٹی ادارے اس عفریت کو اپنی سرزمین سے مٹانے کے لئے پر عزم ہیں۔

اس موقع پر وزیرِداخلہ نے ان کامیابیوں کا بھی ذکر کیا جو ضربِ عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے نتیجے میں پاکستان کو حاصل ہوئیں۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں ملکی سیکیورٹی صورتحال میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔ علاقائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔وزیرِداخلہ نے کہا کہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات برابری کے اصول پر مبنی ہیں جو کہ ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی اور اہم عنصر ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستانی عوام اور سیکیورٹی اداروں کی بے انتہا قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ پاکستانی عوام یہ امید کرتے ہیں کہ اس نازک ایشو پر بین الاقوامی سطح پر کسی قسم کا امتیاز نہیں برتا جائے گا اور بین الاقوامی امن اور استحکام کے لئے پاکستان کے کردار کو تسلیم کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام امن چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری کے تعاون کی قدر کرتے ہیں۔

برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے اپنی بات چیت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام کی بے شمار قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت برطانیہ پاکستانی عوام کی سماجی و معاشی ترقی اور پاک برطانیہ تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرتی رہے گی۔