اسلامی نظریاتی کونسل کا اپنی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم کو باضابطہ خط ،ارکان کونسل نے ملاقات کیلئے بھی وقت مانگ لیا

کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کا روڈ میپ تیار کرنے کیلئے وزیراعظم ملاقات کا وقت دیں، وزیراعظم کو بھجوائے گئے ، جلد کونسل کے زیر اہتمام قومی کانفرنس منعقد کی جائیگی ،وزیراعظم بھی شریک ہوں،قرارداد پاکستان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیاجائے، وزیراعظم کو بھجوائے گئے خط کے مندرجات

منگل 15 نومبر 2016 17:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے وزیراعظم محمد نواز شریف کو باضابطہ خط لکھ دیا،ارکان کونسل نے کونسل سفارشات پر عملدرآمد کے لئے وزیراعظم سے ملاقات کے لیے بھی وقت مانگ لیا،خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ملاقات کا وقت دیں تاکہ کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کا روڈ میپ تیار کیا جاسکے وزیراعظم کو بھجوائے گئے خط کے مندرجات میں کہاگیاہے کہ جلد کونسل کے زیر اہتمام قومی کانفرنس منعقد کی جائیگی ،وزیراعظم بھی شریک ہوں،قرارداد پاکستان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیاجائے۔

منگل کواسلامی نظریاتی کونسل کا تین روزہ اجلاس مولانا شیرانی کی صدارت میںشروع ہوا جس میں آٹھ نکاتی ایجنڈازیر غور ہے، ایجنڈے میں مردوں کے حقوق سمیت حقوق نسواں بل،بچوں کے حقوق،ھیگ معاہدوں میں پاکستان کی شمولیت ،قومی پالیسی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور ہندو میرج بل پر بھی زیر غور ہیں ،مردوں کے حقوق کی درخواست کونسل کے ممبر زاہد محمود قاسمی نے دی ہے چئرمین نے درخواست بحث کے لیے منظور کر لی درخواست میں کہا گیا ہے کہ،تحفظ خواتین بل کی طرح مردوں کے حقوق کا بل بھی لایا جائے،بعض خواتین بھی مردوں پر تشدد کرتی ہیں،،مردوں کوگھروں دے نکال دیا جاتا ہے دوران اجلاس ارکان کونسل نے کونسل سفارشات پر عملدرآمد کے لئے وزیراعظم سے ملاقات کا مطالبہ کردیا،چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ وزیراعظم سے بذریعہ ٹیلی فون اور دیگر ذرائع سے اس حوالے سے رابطے کئے لیکن کوئی مثبت جواب نہ ملا, وزیراعظم وزرا اعلی تک کو گھاس نہیں ڈالتی, وزرا بھی لائن میں رہتے ہیں,ارکان نے دوران اجلاس میڈیا کے نظریاتی کونسل سے رویہ پر بھی اظہار برہمی کیا،کونسل میں کسی کی حق تلفی نہیں ہوتی, غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے حوالے سے پیمرا کو خط لکھا جائی,جس پرآج پیمرا کو احتجاجی مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میںپرائمری اور مڈل سطح تک قرآنی تعلیم کے حوالے سے علم فانڈیشن کے نصاب پر غور کیا گیا،کونسل کے رکن زاہد قاسمی نے کہا کہ علم فانڈیشن نے قرآن پاک کی مدنی سورتوں اور آیات جہاد کو نصاب میں شامل نہیں کیا,جب تک علم فاونڈیشن آیات جہاد اور مدنی سورتیں نصاب میں شامل نہ کرے نصاب رائج نہ کیا جائی, رکن کونسل ڈاکٹر علی محمد ابوتراب نے کہا کہ جب قران کی تعلیم دینا ہے تو پھر پورا قرآن نصاب میں شامل ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

کونسل کے رکن افتخار نقوی نے موقف اختیار کیا کہ قرآن کی تعلیم میں بنائے گئے نصاب میں رکاوٹ نہ بنیں, تصحیح کے لئے لکھا جائے،, چیئرمین کونسل مولانا شیرانی نے کہا کہنصاب کو رائج کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ساتھ ساتھ تصحیح کیلئے کونسل کے دو ارکان علم فانڈیشن سے ملاقات کریں,جس پرعلم فائونڈیشن سے نصاب پررابطے کیلئے نور احمد شاہ تاز اور امداداللہ کونسل کی ذمہ داری لگائی گئی،کونسل کے رکنعلامہ افتخار نقوی نے استفسار کیا کہ حقوق مرداں بل کیا ہے۔

ہمیں میڈیا کے ذریعے اس بل بارے علم ہوا,بل کے محرک زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ حقوق مرداں کے حوالے سے ایک سال پہلے کونسل کو خط لکھا،بل ایجنڈا پر موجود ہے ،جب زیر بحث آئیگا تو اس پر دلائل دونگا کہ کس طرح مردوں کے حقوق سلب کئے گئے ،دیگر ارکان نے اعتراض کیا کہ ایک سال پہلے یہ خط لکھا گیا کیا آج بھی موثر ہے یا اس کی ضرورت ہے جس پرمولانا زاہد محمود قاسمی نے جوابدیا کہجب معاملے پر بحث ہوگی تو دلائل دونگا,مولانا شیرانی نے کہا کہ اب تو دیگر ممالک سے بھی خبریں آئیں کہ کہیں خواتین نے ہر مرد کو ایک سے زائد شادیوں کے حق پر جلوس نکالا۔ (ع ع)