حقوق نسواں کی طرح حقوق مرداں بل منظور ہونا چاہئے ، کونسل کو دس ماہ پہلے خط لکھا کہ پاکستان میں بعض علاقوں میں خواتین مردوں پر تشدد کرتی ہیں ، یہ خلاف شرع اور آئین کے خلاف بھی ہے

اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن زاہد محمود قاسمی کی میڈیا سے بات چیت

منگل 15 نومبر 2016 17:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن زاہد محمود قاسمی نے کہا ہے کہ کونسل کو دس ماہ پہلے خط لکھا کہ پاکستان میں بعض مقامات پر خواتین مردوں پر تشدد کرتی ہیں جو خلاف شرع اور آئین کے خلاف بھی ہے،جس طرح حقوق نسواں بل منظور ہوا اسی طرح حقوق مرداں بل بھی منظور ہونا چاہیئے ۔وہ منگل کو اسلامی نظریاتی کونسل کے تین روزہ اجلاس کے پہلے روز میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کونسل کو دس ماہ پہلے خط لکھا کہ پاکستان میں بعض مقامات پر خواتین مردوں پر تشدد کرتی ہیں جو خلاف شرع اور آئین کے خلاف بھی ہے،جس طرح حقوق نسواں بل منظور ہوا اسی طرح حقوق مرداں بل بھی منظور ہونا چاہیئے،مردوں کے حوالے سے متعدد واقعات منظر عام پر آچکے ہیں کہ جنہیں خواتین نے گھروں سے نکالا، قتل کیا،ہم حقوق نسواں کے مخالف نہیں, نہ ہی یہ بل اسکے مقابلے میں لایا گیا ،درخواست کونسل میں پیش کردی, اگر کونسل نے منظوری دی تو حقوق مرداں ڈرافٹ تیار کریں گے،ہمارے معاشرے میں مردوں کو بھی کئی جگہوں پر مشکلات درپیش ہیں،یہ کسی این جی او یا ادارے یا تنظیم کا ایجنڈا نہیں، معاشرے کی ناہمواریاں اس درخواست کی وجہ بنی ،علم فانڈیشن کو قرآنی نصاب میں جہادی آیات و مدنی سورہ شامل کرنا چاہئیں، اسکے بنا یہ قبول نہیں،اس حوالے سے کونسل نے پروفیسر شاہ تاز اور مولانا امداداللہ پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کردی ہے،(ع ع)

متعلقہ عنوان :