آر ایس ایس کے بیانات اور اقدامات بھارت کے ہندو راشٹر ہونے کی گواہی دیتے ہیں، مشترکہ حریت قیادت

کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک اور کشمیر ی نوجوان شہید

منگل 15 نومبر 2016 18:33

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کہاہے کہ کشمیری عوام اپنے مذہب، ملی تشخص اورثقافت کے تحفظ کی خاطر بھارت سے آزادی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میںراشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس کے بیانات اور تمام اقدامات بھاگوت کے بیان کی گواہی دیتے ہیں۔

حریت رہنمائوںنے کہاکہ آر ایس ایس کی قیادت نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت اور سیکولر ملک ہونے کے دعوئوں کاخود ہی پردہ چاک کرکے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کوجواز فراہم کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

مشترکہ حریت قیادت نے کہاکہ آر ایس ایس جیسی فسطائی قوتیں جموںوکشمیر پر جبری اور فوجی طاقت کے بل پر تسلط برقراررکھنے کیلئے تمام ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاہم انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے اس غیر قانونی تسلط کو کبھی تسلیم نہیں کیا ہے۔

حریت رہنمائوں نعیم احمدخان ، ناہیدہ نسرین ،محمد یوسف نقاش ، محمد اقبال میر اور بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے اپنے بیانات میں کہاہے کہ موہن بھاگوت کے بھارت کے ہندو راشٹر ہونے کے دعوے نے دو قومی نظریے کو درست اور قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کے قیام کی خواہش کو جائز ثابت کردیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میںقائم فورم نے اپنے الگ الگ بیانات میں سرینگر میں بھارتی فورسزکی طرف سے ایک کشمیری نوجوان رضوان احمد کے جنازے کے شرکاء پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔

ادھر بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ۔ فوجیوںنے نوجوان کو ضلع کے علاقے نوگام میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔دریںاثناء جمعیت علمائے ہند نے اجمیر میں33ویں اجتماع عام کی اختتامی تقریب میں منظور کی گئی متعددقراردوں میں سے ایک قرارداد میںبھارتی انتظامیہ پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں مظاہرین پر پیلٹ گن اور دیگر مہلک ہتھیاروں کا استعمال بندکرے۔ جمعیت علمائے ہند نے انسانی حقوق کی پامالیوںمیں ملوث فورسز کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کیلئے ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :