سکھر، تشدد اور امتیازی سلوک کے متاثرین کی بحالی کیلئے مواقع فراہم کر رہے ہیں،جسٹس ریٹائرڈ ماجدہ رضوی

منگل 15 نومبر 2016 21:54

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء)سندھ ہیومن رائٹس کمیشن آف سندھ کی چیئرپرسن جسٹس ریٹائرڈ ماجدہ رضوی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سندھ ہیومین رائٹس کمیشن کا عمل سندھ پروٹیکشن آف ہیومین رائٹس ایکٹ 2011کے تحت 9مئی 2013کو عمل میں لایا گیا اس کا مقصد سندھ میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنا ہے کمیشن معاشرے کے تمام لوگوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کریگا ہمارا مقصد ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جو تشدد اور انتہا پسندی سے پاک ہوا جس میں امن ، بین المذاہب اور انصاف کے ماحول کو پروان چڑھایا جا سکے ۔

(جاری ہے)

سندھ ہیومن رائٹس مختلف پروگرامز کے تحت انسانی حقوق کی پامالی ، عورتوں پر تشدد اور امتیازی سلوک کے متاثروںکی مکمل بحالی کیلئے موئثر سازگار مواقع فراہم کر رہی ہے اور اس سلسلے میں کمیشن کے پاس 250سے زائد کیس درج ہوئے ہیں جن میں عورتوں پر تشدد ، قتل ، اغواء ، اقلیتی برادری کیساتھ امتیازی سلوک ، پرسرار موت ، لاپتہ افراد ، ماحولیات ، پولیس کی جانب سے حراساں کئے جانے والے واقعات ، ایف آئی آر درج کرنے میں مشکلات پیدا کرنا ، طبی علاج اور تعلیمی داروں میں غفلت ، دماغی بیماری سمیت دیگر کیسز پر کمیشن کام کر رہی ہے پریس کانفرنس کے دوران انکے ہمراہ سندھ ہیومین رائٹس کمیشن سندھ کے دیگرممبران فریدہ طاہر ، تمہمینہ عظیم ، نعیم اعوان ، عدنان خاصخیلی ، صفیہ بلوچ ، صنم فقیر و دیگر موجود تھے ۔