آرٹیکل 6 کے ملزم پر ویز مشرف بارے کسی جماعت کی سربراہی کر نیکا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے ،چیئرمین سینیٹ

پانامہ لیکس کا معاملہ سپر یم کورٹ میں ہے ، اس پر کچھ نہیں کہوں گا مگر پیپلزپارٹی نے عدالتی قتل سمیت ہر فیصلے کو قبول کیا ، 18ویں ترامیم رول بیک ہوئی تو ملک کو بہت زیادہ نقصان ہوگا ،جمہو ری عمل کوئی ’’سوئچ‘‘نہیں کہ آن کر نے سے عمل شروع ہوجائے ‘اگر ملک میں پار لیمنٹ کو مضبوط اور آئین پر مکمل عمل کیا جائیگا تو کوئی ادارہ آئیں کی خلاف ورزی نہیں کر سکے گا ‘18ویں ترمیم کے مطابق صوبوں کو آج تک مکمل اختیار ات نہیں ملے ‘ مودی جنگی جنون میں مبتلا ہے، ملکی دفاع کیلئے جانیں دینے والوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، رضا ربانی کی جہانگیر بدر کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیاسے گفتگو

منگل 15 نومبر 2016 22:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) چیئر مین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ آرٹیکل چھ کے ملزم پر ویز مشرف کے بارے کسی جماعت کی سربراہی کر نیکا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہی جمہو ری عمل کوئی ’’سوئچ‘‘نہیں جو آن کر نے سے جمہو ری عمل شروع ہوجاتا ہے ‘اگر ملک میں پار لیمنٹ کو مضبوط اور آئین پر مکمل عمل کیا جائیگا تو کوئی ادارہ آئین کی خلاف ورزی نہیں کر سکے گا ‘18ویں ترمیم کے مطابق صوبوں کو آج تک مکمل اختیار ات نہیں ملے اگر 18ویں ترامیم رول بیک ہوئی تو ملک کو بہت زیادہ نقصان ہوگا‘پانامہ لیکس کا معاملہ سپر یم کورٹ میں اس پر کچھ نہیں کہوں مگر پیپلزپارٹی نے عدالتی قتل سمیت ہر فیصلے کو قبول کیا ہے ‘نر یندر مودی جنگی جنون میں مبتلا ہے ملک دفاعی کیلئے جانیں دینے والوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز جہانگیر بدر کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو میں چیئر مین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ جب کوئی پر ویزمشرف کے کسی جماعت کی سربراہی کر نے اور پاکستان آکر سیاست کر نے کے متعلق سوال کر تا ہے تو مجھے اس پر بہت افسوس ہوتا ہے کیونکہ پر ویز مشرف وہ شخص ہے جس نے ملک میں آئین کو ختم کیا ججز کو فارغ کیا اور ملک کو جمہو ری ختم کر دی اور اس پر آرٹیکل6کے تحت کاروائی کا مقدمہ بھی چل رہا ہے ایسے شخص کے بار ے میں کسی بھی جماعت کی سربراہی کر نے کا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جمہوری نظام میں خامیاں ضرورہیں مگر اس ملک میں جمہو ریت کی راہ میں 4/5بار آمر یت ہوئی اور ملک میں جمہو ریت مضبوط نہیں ہوسکی جب تک ہم ملک میں جمہو ریت کو چلنے نہیں دیں گے اور اداروں کومضبوط نہیں بنائیں گے اس وقت تک جمہو ری سسٹم میں خامیاں دور ہوں گی اور نہ ہی ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی ممکن ہوسکے گی ۔

کسی ادارے کے حکومت پر دبائو کے متعلق سوال کے جواب میں سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ جب ملک میں پار لیمنٹ کو کام کر نے دیا جائیگا سب کچھ آئین وقانون کے مطابق ہوگا تو کوئی بھی ادارہ آئین سے ہٹ کرکوئی کام کر یگا اور نہ ہی مداخلت کر یگا اس لیے ہمیں پارلیمنٹ اور جمہو ریت کو مضبوط کر نا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اب بھی کہتاہوں 18ویں ترمیم کے مطابق صوبوں کو آج تک مکمل اختیار ات نہیں ملے اگر 18ویں ترامیم رول بیک ہوئی تو ملک کو بہت زیادہ نقصان ہوگا۔