دارالحکومت مظفرآباد میں نو پارکنگ سمیت غیر قانونی اڈہ مافیاں کا خاتمہ نہ ہوسکا

شہر میں ٹریفک کا بد ترین جام شہریوں کے لئے وبال و جان بن گیا

بدھ 16 نومبر 2016 12:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) دارلحکومت مظفرآباد میں نو پارکنگ سمیت غیر قانونی اڈہ مافیاں کا خاتمہ نہ ہوسکا شہر میں ٹریفک کا بد ترین جام شہریوں کے لئے وبال و جان بن گیا ایمبولنسوں کو راستہ نہ ملنے کی وجہ سے مریضوں کی حالت غیر پیدل چلنے والی عوام کو بھی مشکلات کا سامنا ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس کے کان تلے جوں تک نہ رہے گی چہلہ پل تا وزیر اعظم سیکرٹریٹ تک کا سفر منٹوں کے بجائے گھنٹوں میں طے ہونے لگا ٹریفک پولیس نے سفارشی افسرانوں ٹریفک بحال کرنے کے بجائے ڈرائیوروں کو گالیا ں دینی شروع کردی تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں غیر قانونی اڈہ مافیاکا راج سی ایم ایچ روڈ نیلم پل ، جنگلات چوک ، گیلانی چوک ، ٹانگہ اسٹینڈ، ٹاہلی منڈی ، پرانا اڈہ ، نیو لار ی اڈہ سمیت دیگر مقامات پر سوزوکی اور رکشہ ڈرائیوروں نے اپنے اپنے اڈے بنا کر سڑکیں بلاک کر رکھی ہیں جس کے باعث آنے جانے والی ٹریفک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ٹریفک پولیس بجائے اڈہ سسٹم ختم کرنے کے بھتہ لینے پر اتفاق کرتی ہے دوسری جانب نیلم پل ، ٹاہلی منڈی ، لوئر پلیٹ ، سی ایم ایچ روڈ ، اپر اڈہ نیلم پل ، بینک روڈ ، ٹاہلی منڈی سمیت اولڈ سیکرٹریٹ ، تانگہ اسٹینڈ ،وزیر اعظم سیکرٹریٹ ڈیوٹی ٹائم کے اوقات میں اکثر ٹریفک گھنٹوں بند رہنے لگی ہے ٹریفک بحالی کا کوئی نظام سامنے نہ آسکا اکثر جہاں ٹریفک بند رہتی ہے وہاں ٹریفک اہلکار یا تو چھپ جاتے ہیں یا پھر چھوٹے ملازموں کو آگے کر کے ہوٹلوں اور دکانوں میں مزے سے گپ شپ میں مصروف رہتے ہیں جبکہ ٹریفک بند ہونے کے باعث اکثر ایمرجنسی میں آنے جانے والی مریضوں کو لے جانے والی ایمبولینسیں بھی ان ٹریفک میں بند ہوکر رہ جاتی ہے جبکہ اس طرح کے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں مریضوں کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث موتیں بھی واقع ہوتی ہیں جس کا ذمہ دار ڈپٹی انسپکٹر ٹریفک جنرل پولیس ٹریفک بحالی کے نظام کو بہتر نہ کرسکے اہلیان مظفرآباد نے انسپکٹر جنرل پولیس بشیر میمن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹریفک بحالی کے لئے موثر اقدامات کریں اور سفارشی ٹریفک افسران کو فوری طور پر تبدیل کریں تاکہ ٹریفک بحال ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :