باغبانوں کو ترشاوہ پھل توڑتے وقت مناسب خوشبو ، مٹھاس ، رنگ کو مد نظر رکھنے کی ہدایت

بدھ 16 نومبر 2016 14:16

فیصل آباد۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء)پاکستان میں ترشاوہ باغات بشمول کنو،مالٹا،مسمی، گریپ فروٹ کے 2لاکھ ہیکٹر رقبہ سے سالانہ 20لاکھ ٹن پیداوار حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پنجاب میں 95 فیصد ترشاوہ پھل کا 70 فیصد حصہ کنو پر مشتمل ہے لہٰذا اچھی پیداوار کے حصول کیلئے باغبانوں کو ترشاوہ پھل توڑتے وقت مناسب خوشبو ، مٹھاس ، رنگ کو مد نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ دنیا بھر میں بیج کے بغیر مالٹے اور گہری رنگت کے حامل گریپ فروٹ کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے مگر سہولیات کے فقدان کے باعث پیداوار کاانتہائی کم حصہ برآمد کیاجارہاہے جس کی بنیادی وجہ ہمارے ترشاوہ پھلوں کا بین الاقوامی معیار پر پورا نہ اترناہے۔ انہوںنے بتایاکہ باغبان اکثر ریڈ بلڈ مالٹا، کنو، مسمی غیر مناسب وقت پر توڑ لیتے ہیں اور انہیں جلد پکانے و رنگت کی تبدیلی کیلئے ایتھلین گیس کے ذریعے ان کی کنڈیشننگ کرتے ہیں جس سے اکثر پھل خراب ہو جاتاہے اورپیداوار 30 فیصد تک کم ہو جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ویلنشیالیٹ کے بھی دیرتک پودے پر موجود رہنے سے اس کی پھانکیں خشک ہونا شروع ہو جاتی ہیں لہٰذا پھل کی برداشت یا توڑائی مناسب طریقے سے کرنی چاہیے ورنہ پھل جلدی گلنے سے مارکیٹ میں کم قیمت پائے گا۔انہوں نے بتایاکہ آج کل مشینی طریقہ سے پھل کی درجہ بندی ، صفائی اور اس پر ویکسنگ کی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ بوریوں میں نیچے والا پھل اوپر والے پھل کے وزن سے خراب ہوجاتا ہے اس لیے باغبان چھوٹے چھوٹے کریٹس میں کاغذ لگا کر پھل کو گڈی کاغذ میں لپیٹ کر تہوں میں رکھیںاور کریٹ بند کرنے کے بعد کریٹ پرباغبان کا نام،پھل کی قسم ، پھل کا درجہ، پھل کے برداشت کی تاریخ اور پیک کرنے کی تاریخ درج کی جائے ۔