موہن بھاگوت کے بیان نے بھارت کے سیکولر ازم کے بے بنیاد دعو وں کو بے نقاب کر دیا ہے، آغا سید حسن

بدھ 16 نومبر 2016 15:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ بیان ،کہ بھارت ایک ہندو راشٹر اور ہندوئوں کاعلاقہ ہے، پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ اس بیان سے بھارتی سیکولرازم کے بے بنیاددعوں کاپردہ چاک ہو گیا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آغا حسن الموسوی نے ایک بیان میں موہن بھاگوت کے بیان کو بھارت کے مسلمانوں کے خلاف ہندو فرقہ پرست قوتوں کے خونی عزائم اور ارادوں کا آئینہ دار قرار دیا۔انہوںنے کہا کہ بھاگوت کے بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا دو قومی نظریہ اصولوں پر مبنی تھا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ بیان برصغیر کی تقسیم کے نامکمل ایجنڈے کی منطقی تکمیل کا تقاضا کررہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ تنازعہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا وہ نامکمل ایجنڈا ہے جس کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے بجائے عدم تشدد کادعوے دار دنیا کا مہان ہندوراشٹر ظلم و بربریت کا بدترین مظاہرہ کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت عملاً ایک ہندو ریاست ہے اور سیکولرازم جیسے الفاظ اس ملک کے آئین کی فائلوں تک محدود ہیں۔آغا حسن الموسوی نے شہدائے کشمیر کے مشن کواسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے کشمیری عوام کی صبر و استقامت اور حریت قیادت کے اتحاد اورفکرو عمل کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس اتحاد اور یکسوئی نے قابض انتظامیہ کو پریشان اور مایوس کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :