چین دنیا کیلئے اپنے دروازے نہ تو بند کر سکتا ہے اور نہ کرے گا، شی چن پھنگ

عالمی سائبر سپیس گورننس سسٹم کو زیادہ منصفانہ اور موزوں بنانے کیلئے عالمی برادری کیساتھ کام کرنے پر آمادہ ہیں ْ حکام رائے عامہ کو سمجھنے کیلئے انٹرنیٹ کا استعمال کریں،تیسری عالمی کانفرنس سے خطاب

بدھ 16 نومبر 2016 16:26

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) چین کے صدر شی چن پھنگ نے سائبر سکیورٹی کو بہتر بنانے پر زور دیا ہے اور حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ رائے عامہ سمجھنے کیلئے انٹرنیٹ کا استعمال کریں۔تیسری عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شی نے’’سائبر سکیورٹی کے بارے میں درست صورتحال ‘‘ پرزور دیا اور فنانس ، توانائی ،تار مواصلات اور ٹرانسپورٹیشن سمیت صنعتوں میں انفارمیشن ، انفراسٹرکچر کے تحفظ کیلئے کسی سسٹم کے قیام کا مطالبہ کیا ، انہوں نے حکام پر زوردیا کہ وہ خطرات کی اطلاع دینے اور معلومات کے تبادلے کیلئے متحد اور موثر میکنزمز قائم کر یں۔

چینی صدر نے کہا کہ انٹر نیٹ دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جانا چاہئے اور حکومتوں اور مارکیٹ فورسز کے کرداروں کی واضح طورپر وضاحت کی جانی چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ سکیورٹی کے بارے میں اہم ممالک کے درمیان مسابقت کا دارومدار نہ صرف ٹیکنالوجی پر بلکہ نظریات اور عوامی رائے عامہ ہا پر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائبر سپیس میں مشترکہ تقدیر والی برادری اور سائبر ۔

خود مختاری کے بارے میں چین کی تجاویز کی ممالک کی اکثریت نے حمایت کی ہے ۔ سائبر سکیورٹی کے تحفظ کیلئے چین کے صدرنے صنعت پر زور دیا کہ اہم انٹرنیٹ ٹیکنالوجی جس کی انہوں نے چین کی انٹرنیٹ ترقی کے طورپر نشاندہی کی اور خبردار کیا کہ دوسرے ممالک کے چابی رکھنا ہمارے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے ، مزید تحقیق کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ تک رسائی کو بلاک کرنا ،انٹرنیٹ کے انتظام و انصرام کا صحیح طریقہ نہیں ہے ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین دنیا کیلئے اپنے دروازے نہ تو بند کر سکتا ہے اور نہ کرے گا ۔ انہوں نے ر کمپنیو ں اور تعلیمی و تحقیقی اداروں کے درمیان اتحادوں کے قیام کی تجویز پیش کی ،چینی صدر نے رائے عامہ کی نمائندگی اور رہنمائی میں انٹرنیٹ کے کردار کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے حکام کو حکم دیا کہ وہ انٹرنیٹ کو عوام کے ساتھ گھلنے ملنے ان کی تشویش اور خواہشات کے متعلق جاننے اور آن لائن ان کے ساتھ انگیج کرنے کیلئے انٹرنیٹ کو استعما ل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے استعمال کرنے والے مختلف مقامات سے آتے ہیں ، ہر ایک کے اپنے تجربات اور آرا ہیں اس لئے یہ کہنا زیادتی ہے کہ اور ہر ٹاپک پر ان کو درست ہونے کیلئے کہنا انتہائی زیادتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین کو سائبر سپیس کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانا چاہئے اور اعلیٰ کوالٹی کے مندرجات کو یقینی بنانے کیلئے کام کرنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ مثبت آوازوں کے ساتھ صحت مندانہ ، مثبت ثقافت قائم کی جائے جو اچھائی کی قوت ہے ، چین کے صدر نے تجویز پیش کی کہ سائبر سپیس مثبت توانائی اور قومی دھارے کی اقدار سے مزین ہونی چاہئے تا کہ صاف اور درست ماحول قائم کیا جا سکے ، تا ہم انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں کے ایک جیسی رائے رکھنے کی بجائے سائبر سپیس میں مثبت رائے عامہ ماحول کا مقصد کوئی غلطی ، افواہ ، جرم اور آئین و قوانین کی کوئی دوسری خلاف ورزی نہیں ہے۔

آن لائن دھوکہ دہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر نے حکام پر زوردیا کہ انٹر نیٹ کے بارے میں قانون سازی کی رفتار تیز کی جائے اور سائبر خطرات سے نمٹنے کیلئے سائبر سپیس پر نگرانی کو بہتر بنایا جائے ، مزید برآں چینی صدر نے بڑے ڈیٹا کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زوردیا ۔ انہوں نے کہا انٹرنیٹ کمپنیوں کو ڈیٹا کی سکیورٹی کو انتہائی اہمیت دینی چاہئے کیونکہ ان میں قومی مفادات اور سکیورٹی ملوث ہو سکتی ہے ۔

انہوں نے سائبر سپیس گورننس میں زیادہ بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ تقدیر والی سائبر سپیس برادری کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا ، اس بات پرزور دیتے ہوئے انٹرنیٹ کی ترقی کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین تمام عوام کی مشترکہ بہبود ، سائبر سپیس ، خود مختاری کے نظریے کی سربلندی اور عالمی سائبر سپیس گورننس سسٹم کو صاف تر اور زیادہ موزوں بنانے کیلئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :