مسئلہ کشمیر پیچیدہ ضرور ہے لیکن اس کا پر امن حل ناممکن نہیں ، کشمیری قوم بھارت طاقت اور اثر و سوخ سے ہر گز مرعوب نہیں ہو گی ، بے بسی ، مایوسی ، اور احتجاج کی سیاست کو امید ، حوصلے اور جرات کی سیاست سے بدلیں گے ،

صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان کا عشائیے کے شرکاء سے خطاب

بدھ 16 نومبر 2016 16:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پیچیدہ ضرور ہے لیکن اس کا پر امن حل ناممکن نہیں ، بھارت رقبہ اور آبادی کے لحاظ سے بڑا ملک ضرور ہے لیکن کشمیری قوم اس کی طاقت اور اثر و سوخ سے ہر گز مرعوب نہیں ہو گی ۔ گزشتہ صدی میں اس سے کئی گنا بڑی طاقتیںجن کی سرحدوں کے اندر سورج غروپ نہیں ہوتا یا تو صفہ ہستی سے مٹ گئیں یا پھر سکڑ کر چھوٹے سے ملک تک محدود ہو چکی ہیں۔

کشمیری بھارتی ہندووں سے زیادہ قابل ذہین اور بہادر ہیں، اس لیے ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے ، بے بسی ، مایوسی ، اور احتجاج کی سیاست کو امید ، حوصلے اور جرات کی سیاست سے بدلیں گے ۔ ہمیں پختہ یقین اور مصمم ارادے کے ساتھ آزادی کی جدوجہد کرنا ہو گی ۔

(جاری ہے)

ہندوستان کشمیری قوم کو مسئلہ کشمیر کا فریق ہی نہیں سمجھتا ۔ پاکستان نے اس سلسلے پر بات کرنے سے پہلے ہمیشہ کشمیریوں کو اعتماد میں لیا ہے ۔

اقوام متحدہ بڑی طاقتوں کے زیر اثر ہے لیکن ہم اس کا دروازہ با ر بار کھٹکھٹائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں اپنے اعزاز میں آزاد کشمیر سوسائٹی فارنیشنل اینڈ سوشل ریفارمز کی طرف سے دئیے گئے عشائیے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ راولاکوٹ شہر اور گرد و نواح میں پانی کی قلت کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے ماضی میں بھی کوششیں ہوتی رہیں ۔

میں نے وہ رپورٹس منگوا کر مطالعہ کیا ہے ۔ لیکن بد قسمتی سے یہاں کا ہر شخص اس مسلے کے حل کی اپنی تجویز دیتا ہے ۔ کسی ایک حل پر اتفاق رائے نہیں کیا جا رہا ۔ میں نے نیسپاک کی ٹیم بھجوا کر اس مسئلے کے حل کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔ انشاء اللہ یہ مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا۔ میڈیکل کالج کے حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال سے بات چیت ہوئی ہے ۔

انہوں نے اس کا پی سی ون منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ انفراسٹرکچر ، معیار تعلیم گڈ گورننس اور دیگر معاملات پر بھی کام ہو رہا ہے ۔ اس سلسلے میں ہمیں عوام کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ معاشرے کے با شعور طبقات کی حمایت کے بغیر میرٹ کا قیام ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آزاد کشمیر میں میرٹ کو فروغ دیا جائے گا ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر سی پیک کا حصہ ضرور بنے گا ۔

اس سلسلے میں حکومت آزاد کشمیر مرکزی حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے ۔ ہمیں پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ بن کر اس کے ثمرات سے مفید ہونے کے لیے ابھی سے منصوبہ بندی کرنا ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمتوں کی اب گنجائش نہیں رہی ۔ راولاکوٹ کے لڑکے اور لڑکیاں نجی شعبے کی جانب توجہ دیں اور دوسروں کے لئے بھی روزگار کا ذریعہ بنیں ۔ کارپوریٹ سیکٹر میں ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔