تاجر برادری کا ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم

پاکستان کو ان اقتصادی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے جو اردوان نے ترکی کی ترقی کیلئے نافذ کیں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک اور پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کا بیان

بدھ 16 نومبر 2016 16:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) ملک کی تاجر برادری نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے 2 روزہ دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دورہ سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ کی نئی راہیں کھلیں گی اور باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ ترکی کے صدر کے دورہ پاکستان سے نہ صرف باہمی تجارتی تعلقات سے دونوں ممالک مستفید ہوں گے بلکہ اس سے خطہ میں خوشحالی بھی بڑھے گی۔

سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وائس چیئرمین اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے بدھ کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ ترکی اور پاکستان کے مابین مثالی تعلقات ہیں، دونوں ممالک قریبی اور مذہبی رشتہ سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں، پاکستان کو ان اقتصادی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے جو ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے دور اقتدار میں ترکی کی ترقی کیلئے نافذ کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترکی نے اردوان کی 10 سالہ حکومت میں نمایاں اقتصادی ترقی کی ہے، اب ترکی کا شمار دنیا کی 18 بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے، ترکی کی بعض صنعتیں عالمی معیار کے مطابق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک پاکستان اعلیٰ سٹرٹیجک کوآپریشن فریم ورک کے تحت صنعت، تجارت، سرمایہ کاری، بینکنگ و فنانس، ثقافت، سیاحت اور مواصلات سے متعلق ورکنگ گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ، ترکی اور پاکستان کے درمیان مربوط اقتصادی تعاون سے متعلق صلاحیتوں کو بروئے کار نہیں لایا گیا۔ پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین فرنیچر کی تجارت کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان اور ترکی کے کاروبار کے مشترکہ مقاصد اور اہداف ہیں اور دونوں فریق باہمی تجارت کی بھرپور خواہش رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور معاشی تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارتی حجم 599.7 ملین ڈالر ہے جس میں اضافہ کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی پاکستان کیلئے برآمدات 289 ملین ڈالر جبکہ پاکستان کی ترکی کیلئے برآمدات 310.5 ملین ڈالر ہیں۔ رواں سال 2016ء کے پہلے 5 ماہ کے دوران گذشتہ سال کے مقابلہ میں ترکی کو پاکستان سے برآمدات میں 39.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشترکہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد اور تجارتی وفود کے تبادلوں سے دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :