پانامالیکس پر بہت تاخیر ہوچکی،اب معاملے کومنطقی انجام تک پہنچایاجائے‘آنے والی نسلوں کو محفوظ اور خوشحال بنانے کیلئے کرپٹ عناصر کاقلع قمع ضروری ہے‘کرپشن اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کوکڑی سے کڑی سزاملنی چاہئے

امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکی عوامی وفود سے گفتگو

بدھ 16 نومبر 2016 17:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ پانامالیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ذمہ دارانہ طرزعمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔انشاء اللہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے پاکستان میں جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہوگا اور کرپشن ومہنگائی کو بھی روکنے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں جہاں ایک طرف میگاکرپشن اسکینڈل ہر روزمیڈیا کی زینت بن کر عوام کی مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں وہاں دوسری طرف رشوت ستانی نے اداروں کو مفلوج بناکر رکھ دیا ہے۔ آنے والی نسلوں کو محفوظ اور خوشحال بنانے کے لیے ملک سے کرپٹ عناصر کا قلع قمع ناگزیر ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

موروثیت کے باعث چند خاندان 20کروڑ عوام پر مسلط ہوچکے ہیں۔اہم فیصلوں پر پارلیمنٹ کوبائی پاس کرنے کی روایت نے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔اگر حکمران اپنے شاہانہ اخراجات اور کرپشن کو کنٹرول اور ٹیکس چوری کاخاتمہ کردیں تو ہمارے آدھے سے زیادہ مسائل خود بخود ختم ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ (ن)لیگ کی حکومت کو اقتدار میں آئے ساڑھے تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر عوام کو ابھی تک کسی قسم کاکوئی ریلیف نہیں مل پایا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران اپنی کارکردگی کو اشتہارات تک محدود رکھنے کی بجائے عملاً عوام کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات کریں۔جو حکومت عوام کو تحفظ اور ریلیف فراہم نہیں کرسکتی تو ایسی حکومت کو برسر اقتدار رہنے کاکوئی حق حاصل نہیں۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ پانامالیکس پر بہت تاخیر ہوچکی اب اس معاملے کومنطقی انجام تک پہنچناچاہئے۔جب تک ملک میں صحیح معنوں میں احتساب کا عمل شروع نہیں ہوجاتا تب تک نہ توکرپشن کاخاتمہ ہوسکتاہے اور نہ کرپٹ عناصر کا۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کوکڑی سے کڑی سزاملنی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :