جنس تبدیلی کی دائر درخواست پر عدالت کی لڑکی کے اہل خانہ کو ڈاکٹر کی سفارشات تحریری طور پر پیش کرنے کی ہدایت

بدھ 16 نومبر 2016 18:40

لاہور۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے چوبیس سالہ لڑکی کی جنس تبدیلی کی دائر درخواست پر لڑکی کے اہل خانہ کو ڈاکٹر کی سفارشات تحریری طور پر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے چوبیس سالہ لڑکی عائشہ شفیق کی والدہ شمع بیگم کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ اس کی بیٹی میں جسمانی طور پر گائنی کے مسائل پیدا ہو رہے تھے جس پر اس کی بیٹی کو شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا تھا، تکلیف کی شکایت پر بیٹی کا الٹرا سائونڈ کروایا، الٹراسائونڈ کے مطابق بیٹی میں عورت ہونے کی خصوصیات تبدیل ہو رہی ہیں، الٹراسائونڈ کی بنیاد پر ڈاکٹروں نے بیٹی کی جنس تبدیلی کا مشورہ دیا ہے لیکن قانونی کارروائی کے خوف سے ڈاکٹر بیٹی کی جنس تبدیلی نہیں کر رہے، انہوں نے استدعا کی کہ سیکرٹری صحت کو بیٹی کی جنس تبدیلی کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے، سرکاری وکیل نے بتایا کہ الٹراسائونڈ سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ لڑکی میں مرد بننے کی خصوصیات نمودارہورہی ہیں، عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ کسی ڈاکٹر کی وہ تحریری تجویز دکھائی جائے جس میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کی جنس تبدیل کرنی ہے یا کسی ڈاکٹر کے انکار کا تحریری لیٹر بتایا جائے جس پر وکیل نے مہلت کی استدعا کی، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے مزید سماعت چوبیس نومبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :