وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان اور برطانوی وزیرِخارجہ بورس جانسن کے درمیان ملاقات

پاک برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے ، ان کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور خطے میں امن کے قیام کے لئے شانہ بشانہ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ بھارت خطے کے امن کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے ،پاکستان بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا،بھارت کی جانب سے پاکستانی سپاہیوں کو شہید کیے جانے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستان بغیر کسی شرط کے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے،پاکستان کشمیریوں کے حقوق اور انکی جدو جہد کی حمایت جاری رکھے گا، وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان

بدھ 16 نومبر 2016 19:54

وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان اور برطانوی وزیرِخارجہ بورس جانسن کے ..
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان اور برطانوی وزیرِخارجہ بورس جانسن نے پاک برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے ، ان کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور خطے میں امن کے قیام کے لئے شانہ بشانہ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس عزم کااظہار دونوں رہنمائوں کے درمیان بدھ کو لندن میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کی جانب سے وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ برطانوی وزیر خارجہ سے بات چیت کے دوران وزیرِداخلہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ لندن سے اپنے تعلقات کو اہمیت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے مختلف امور میںدونوں ملکوں کے مقاصد یکساں ہیں۔

(جاری ہے)

خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ بھارت نے خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈالتے ہوئے مذاکرات کے دروازے بند کر رکھے ہیں۔

اس موقع پر وزیرِداخلہ نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھایا اور اسے خطے کے امن کے لئے بہت بڑا خطرہ اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ بغیر کسی اشتعال کے بھارت کی جانب سے پاکستانی سپاہیوں کو شہید کیے جانے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

وزیرِداخلہ نے واضح طور پر پاک بھارت تعلقات کے بگاڑ کا ذمہ دار بھارت کو قرار دیا۔ مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ پاکستان بغیر کسی شرط کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کشمیریوں کے حقوق اور انکی جدو جہد کی حمایت جاری رکھے گا۔ افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن کے قیام اور استحکام کے لئے پاکستان کی مخلصانہ کاوشوں کے باوجود بھی دوسری طرف کا ردعمل غیر حقیقی شکوک و شبہات اور بے بنیاد الزام تراشی کی روش سے عبارت رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پر امن افغانستان کے سلسلے میں پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ یہ خطے کے امن کے مفاد میں ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے خطے میں امن اور افغانستان کی تعمیر و ترقی کے سلسلے میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔ وزیرِداخلہ تین روزہ سرکاری دورے پران دنوں لندن میں ہیں۔