ایچ ای سی یونیورسیٹیوںکی خود مختاری میں مداخلت بند کرے ، فاپواسا

بدھ 16 نومبر 2016 20:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن(فاپواسا) کی ایگزیکٹیوباڈی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقدہوا جس کی صدارت مرکزی صدر ڈاکٹر ہمایوں خان نے کی ۔ اجلاس میںکئے گئے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مرکزی جنرل سیکریڑی ڈاکٹر محبوب حسین نے بتایا کہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی )یونیورسٹیوں کی خود مختاری میں مداخلت کر رہا ہے جس سے ملک کا نظام ِ تعلیم بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔

فاپواسا کی مرکزی باڈی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اس کردار کی مذمت کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا ہے کہ وہ بے جا مداخلت سے باز آجائے اور اساتذہ نمائندوں سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کریں ۔

(جاری ہے)

اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ایچ ای سی نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو آئندہ اجلاس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ڈاکٹر محبوب حسین نے بتایا کہ TTSاساتذہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں ایچ ای سی کے رویے سے خاصے پریشان ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ فیڈریشن ہر اس تجویز کی مخالفت کرے گی جس میں نان پی ایچ ڈی کو وائس چانسلر لگانے کیلئے کہا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ نان پی ایچ ڈی وائس چانسلر کی تقرری کی بھرپور مخالفت کریں گے۔ اجلاس میں انکم ٹیکس میں چھوٹ کی شرح واپس 75فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں اساتذہ کو دی جانے والی چھوٹ بحال کرے ۔

ڈاکٹر محبوب حسین نے بتایا کہ تمام صوبوں میں یونیورسٹی ایکٹ کو یکساں بنایا جائے اور پالیسی سازی میں اساتذہ کو شامل کیا جائے ۔ دریں اثناء فیڈریشن اور آسا پنجاب یونیورسٹی نے ڈاکٹر اشتیاق گوندل کی گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور آسا رہنما ئوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر اشتیاق گوندل کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے۔ (ایم سلیمان)