لاہور ہائیکورٹ، عدالتوں میں آنیوالے پولیس افسروں پر تشدد میں ملوث وکیل کی عبوری ضمانت منظور

ملزم وکیل نے کمرہ عدالت میں جج کے کہنے پر مظلوم اے ایس آئی سے معافی مانگ لی

بدھ 16 نومبر 2016 21:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتوں میں آنے والے پولیس افسروں پر تشدد میں ملوث وکیل کی عبوری ضمانت منظور کر لی، ملزم وکیل نے کمرہ عدالت میں جج کے کہنے پر مظلوم اے ایس آئی سے معافی مانگ لی ۔

(جاری ہے)

جسٹس عبدالسمیع خان نے ملزم وکیل عابد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، ملزم کے وکیل نیموقف اختیار کیا کہ تھانہ اسلام پورہ نے بالکل جھوٹا مقدمہ درج کیاہے، سیشن عدالت کے باہر ایسا کوئی وقوعہ ہی نہیں ہوا، محکمہ پراسکیوشن نے کہا کہ ملزم وکیل کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی اس مقدمے میں شامل ہیں جبکہ اسی وکیل کیخلاف پہلے بھی پولیس افسروں پر تشدد کے مقدمات درج ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے ایسے وکلاء کے رویے پر عدالت کو بھی شرمندگی ہوتی ہے، ملزم کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ بالکل جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی ہے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ اے ایس آئی اکرام کی وکیل کے ساتھ کیا دشمنی ہے، ایسے دلائل نہ دیں، صرف اس وکیل کیخلاف مقدمات ہیں، باقیوں کیخلاف کیوں کچھ نہیں، باقی وکلاء کیخلاف اس لئے مقدمات نہیں ہیں کیونکہ وہ پرتشدد واقعات میں ملوث نہیں ہوتے، عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ بعض وکلاء عدالتوں میں ججز کی کرسیاں تک توڑ دیتے ہیں، ملزم وکیل کے وکیل نے دوبارہ موقف اختیار کیا کہ ایسا کوئی واقعہ ہوتا تو میڈیا پر خبر آتی، جس پر عدالت نے کہا کہ میڈیا پر بھی وکلاء تشدد کرتے ہیں اور انکے کیمرے بھی توڑتے ہیں، آنکھ کے بدلے آنکھ کا اصول نافذ ہو جائے تو معاشرہ چھ ماہ میں درست ہوجائیگا، آئندہ عابد ایڈووکیٹ کا کوئی کیس آیا تو پھر یہ جیل ہی جائیگا،بہتر ہے وکیل اے ایس آئی سے معافی مانگ لے ورنہ ٹرائل میں سزا ہوسکتی ہے، ملزم وکیل نے کمرہ عدالت میں ہی اے ایس ا?ئی سے معافی مانگ لی، معافی مانگنے پر عدالت نے دولاکھ کے مچلکوں کیعوض ملزم وکیل کی ضمانت منظور کر لی۔

(بخت گیر)