سیالکوٹ میں خواجہ سرائوں پر بہیمانہ تشدد کیخلاف خواجہ سرائوں کی کثیرتعداد کا لاہور پریس کلب کے باہر شدید احتجاجی مظاہرہ

بدھ 16 نومبر 2016 21:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) سیالکوٹ میں ججا نامی غنڈے اور اُس کے ساتھیوں کے خواجہ سرائوں کو بہیمانہ تشدد کرنے کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد گزشتہ روز خواجہ سرائوں کی کثیرتعداد نے لاہور پریس کلب کے باہر شدید احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریفک کو بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خواجہ سرائوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ نیلی نامی خواجہ سرا نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کیا قصور ہے کیا ہم لوگ انسان نہیں ہیں اگر قدرت نے ہمیں مرد عورت کی درمیانی چیز پیدا کی ہے تو یہ اُس کی کارگزاری اور حکمت ہے۔ ہمارا اس میں کوئی بس نہیں مگر انسان ہونے کے ناطہ ہمارا خیال کیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

اُس نے کہا کہ ہم شادی بیاہ سمیت خوشیوں کی تقریبات میں شہریوں کا دل بہلانے کا کام کرکے اپنا پیٹ پالتے ہیں مگر ظلم یہ ہے کہ ہمارے ساتھ انسانوں جیسا سلوک نہیں کیا جاتا اور نہ ہی ہمیں عزت کے قابل سمجھا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کسی شہری کے ظلم کی شکایت پولیس کے پاس لے کر جائیں تو پولیس والے بھی ہمارے کپڑے اتروانے اور پیسے چھیننے سے گریز نہیں کرتے ہمارے ساتھ شہری بھی اپنی تفریح طبع کرنے کے لئے ہر طرح کا سلوک کرتے ہیں اُس نے سیالکوٹ میں ججا بدمعاش اور اس کے ساتھیوں کا خواجہ سرا کو ننگا کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے اور اُسے ویڈیو کے ذریعے دنیا بھر میں پھیلانے سے ہماری مظلومیت تو ثابت ہوتی ہے مگر دنیا والوں تک پاکستان کے بارے میں کیا تاثر ابھرتا ہے کہ پاکستان میں عورتیں لڑکیاں لڑکے تو درکنار خواجہ سرا بھی اپنی عزت نہیں بچا سکتے۔

اُس نے کہاکہ اگر حکومت ہمارا تحفظ نہیں کر سکتی تو ہمیں جان سے مار دے۔ ہم اُف تک نہیں کریں گے۔ خواجہ سرائوں کے مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خواجہ سرا کو تشدد کا نشانہ بنانے والے عناصر کو سرعام سزا دی جائے تاکہ اندرون و بیرون ملک پاکستان میں انصاف کا سربلند ہو اور پاکستان کا ایک اچھا تاثر ابھرے۔ (سعید)

متعلقہ عنوان :