نوشہرہ کے اساتذہ کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج وبائیکاٹ

بدھ 16 نومبر 2016 22:30

نوشہرہ۔16نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کی کال پر صوبہ بھر کی طرح نوشہرہ کے پانچ مردانہ اور تین زنانہ کالجز کے اساتذہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے نوشہرہ پریس کلب کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج نوشہرہ سے پریس کلب تک احتجاجی مارچ کیا ۔

مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرہ بازی کی۔ میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے یوکل یونٹس کے صدور پروفیسر مسعود جان، پروفیسر ڈاکٹر سید حسن خان اور پروفیسرسلمیٰ فضل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکموں کے ملازمین کی اپ گریڈیشن ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

مگر کالج اساتذہ اب تک اپ گریڈیشن سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ز اور دیگر اداروں کے ملازمین کو پروفیشل الائونس دیا جارہا ہے مگر کالج اساتذہ ٹیچنگ الائونس سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بار بار حکومت سے فریاد کی مگر حکومت کی جانب سے کوئی شنوائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کالج اساتذہ نے علامتی ہڑتال کی۔ اس کے بعد 9نومبر سے ایک گھنٹہ کلاسز کا بائیکاٹ جاری ہے۔ مگر حکومت کی جانب سے ان کے مطالبات پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔

اب کالج اساتذہ کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ سڑکوں پر نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے تو آئندہ کا لائحہ عمل 17 نومبر کو پیش کیا جائیگا۔ جس میں آخری آخری آپشن کے طور پر کالج کی تالہ بندی کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال اور احتجاج جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :