امت کی یکجہتی اور مذہبی ہم آہنگی کیلئے مل کر کام کریں گے ، پاکستانی حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کیلئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ حکومتی سطح پر پہلی دفعہ علما و مشائخ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے

ْ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی متحدہ عرب امارت کے وفد سے ملاقات میں گفتگو اپنے دین پر پورا عمل کرکے دنیا کو ایک بہترین نمونہ دے سکتے ہیں ، اماراتی سفیر

بدھ 16 نومبر 2016 23:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہاہے کہ امت کی یکجہتی اور مذہبی ہم آہنگی کیلئے مل کر کام کریں گے اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وہ بدھ کو متحدہ عرب امارت کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔

حکومتی سطح پر پہلی دفعہ علما و مشائخ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ہم آہنگی کی مثال قائم کرنے کیلئے ہی اذان و نماز کے یکساں اوقات کا آغاز اسلام آباد سے شروع کر دیا گیا ہے۔ ہماری مضبوطی سے اسلامی دنیا اور مضبوط ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یو اے ای کے زیر انتظام 2014میں ابو ظہبی میں ہونے والی بین المذاہب کانفرنس میں بھی شرکت کر چکے ہیں جس نے خطے میں مذاہب کے حوالے سے اچھے اثرات قائم ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یو اے ای نے پاکستان میں عوام کی بہتری کے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ اسی طرح تقریباً 15لاکھ پاکستانی وہاں روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان مثالی تعلقات ہیں۔ وفد میں شامل متحدہ عرب امارات کے سفیر جناب عیسیٰ عبد اللہ الباشاالنوائمی نے کہا کہ ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور یہاں پانچ وقت اذان کی آواز سے ہمیں اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے سلسلے میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں۔ ہمارے حکمران شیخ زید نے مختلف مذاہب اور اقوام کے افراد کو اکھٹا کر کے ایک ملک بنا دیا ہے۔ ہمارا دین ایک بہترین دین ہے اور اگر ہم مسلمان اس پر پوری طرح عمل کریں تو دنیا کے سامنے ایک بہترین نمونہ پیش کر سکتے ہیں۔ بد قسمتی سے کچھ لوگ اسلام کی غلط تصویر دنیا کو پیش کر رہے ہیں۔

وفد میں شریک اسلامی امور ، متحدہ عرب امارات کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب محمد عبید المذروائی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے عوامی اور شرعی مسائل کے حل کیلئے ایک دارالقضا بنایا ہے جو عربی، انگلش اور اٴْردو میں فتویٰ دیتا ہے۔ خواتین اور نوجوانوں کے مسائل کیلئے علیحدہ مفت ٹیلی فون لائنیں مختص کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح اتحاد و اتفاق کے احکامات اللہ اور اس کے رسول ؐ نے ہمیں دیئے ہیں اسی طرح اختلاف سے بھی منع فرمایا ہے۔ قیامت کے دن حقوق اللہ سے بھی پہلے ہمارے ساتھ بسنے والے انسانوں کے حقوق کا حساب ہو گا۔

متعلقہ عنوان :