سیالکوٹ، بڑے بڑے گڑھے کھود کر ریت نکالنے سے زرعی رقبہ ، انفراسٹریکچر سمیت ماحول کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے ، ڈاکٹر آصف طفیل

بدھ 16 نومبر 2016 23:16

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) ڈی سی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل نے کہا ہے کہ ضلع سیالکوٹ میں بڑے بڑے گڑھے کھود کر ریت نکالنے سے زرعی رقبہ ، انفراسٹریکچر سمیت ماحول کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے ۔شہری علاقوں اور اس کے گردونواں میں گڑھوں سے ریت نکالنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔محکمہ معدنیات کی مقامی حکام کے پاس ریت نکالنے کے واضح ٹی او آرز نہ ہونے پر ڈی سی او نے تشویش کا اظہار کیا اور سیکرٹری معدنیات پنجاب کو اس اہم مسئلہ پر ایکشن لینے کیلئے ایک خط تحریر کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ معدنیات کے مقامی حکام اور متعلقہ کنٹریکٹر کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رکن صوبائی اسمبلی رانا عبدالستار خاں، اے ڈی سی سیالکوٹ ڈاکٹر عمر شیر چٹھہ، اے ڈی معدنیات اعجاز ہدایت اللہ،اور رفیع بھی اجلاس میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈی سی او نے کہاکہ محکمہ معدنیات کے مقامی حکام کو تلقین کی کہ ریت نکالنے کا ٹھیکہ دینے سے قبل اردگرد علاقے کے جغرافیہ حیثیت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے اور ماحول کیلئے خطرہ بننے والے گڑھوں کی ٹھیکہ جات کو فوری منسوخ کیا جائے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ریت نکالنے سے بننے والے بڑے بڑے گڑھوں کو پُر کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان گڑھوں کو اس طرح بھرا جائے کہ ماحول پر ان کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں ۔ ڈی سی او ڈاکٹر آصف طفیل نے کہاکہ سیکرٹری معدنیات کے دورہ سیالکوٹ تک ان گڑھوں سے ریت نکالنے کیلئے بھاری مشینری کے استعمال پر پابندی ہوگی جس پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :