ترقیافتہ ممالک پیرس معاہدہ بارے اپنے وعدے پورے کریں

ترقی پذیر ممالک کو 2020ء سے قبل 100ارب ڈالر ادا کر دیئے جائیں چین آلودگی میں کمی کیلئے پائلٹ پروگرام پر عمل کررہا ہے ،چینی مندوب

جمعرات 17 نومبر 2016 13:05

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) چین نے تمام ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے بارے میں 2020ء سے قبل اپنے تمام وعدے پورے کریں تا کہ 2020ء کے بعد آب وہوا کی تبدیلی کے بارے میں تاریخی پیرس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے باہمی اعتماد قائم ہو سکے ، تمام ترقی یافتہ ممالک اس معاہدے کو مکمل کرنے کیلئے متحرک ہو جائیں اور اپنے تمام وعدے پورے کریں جو انہوں نے مالیات ٹیکنالوجی اور استعداد میں اضافہ کیلئے کررکھے ہیں ۔

یہ بات پیرس معاہدہ کے بارے میں اقوام متحدہ میں چین کے خصوصی نمائندے زی زین ہوا نے مراکش کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ ترقیافتہ ممالک 100بلین امریکی ڈالر ترقی پذیر ممالک کو 2020ء سے قبل فراہم کرنے کا وعدہ پورا کریں ، انہیں مالی امدا د فراہم کرنے کے سلسلے میں 100بلین ڈالر کی ادائیگی جلد از جلد کرنی چاہئے تا کہ پیرس معاہدے کے اہداف حاصل کئے جا سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی جدت اس خلا کو پورا کرنے کی بنیاد ہے ، ترقی یافتہ ممالک کو متعلقہ ٹیکنالوجی ترقی پذیر ممالک کو منتقل کرنے کی رفتار تیز کردینی چاہئے تا کہ ترقی پذیر ممالک آفات سے تحفظ ، استعداد میں کمی ، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ، پالیسی کی تشکیل ، اعدادوشمار اور حساب کتاب کے سلسلے میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرسکیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کاربن کم کرنے کے پائلٹ پروگراموں میں نمایاں پیشرفت کررہا ہے اور وہ آب و ہوا کی تبدیلی اور کم کاربن کے منصوبوں کو بہتر بنانے کیلئے نئی صنعتی پالیسی اختیار کررہا ہے جس کے مطابق شہری آبادی کو آلودگی سے کم کرنے کے اقدامات بھی شامل ہیں ، کانفرنس کے موقع پر شنہوا سے بات چیت کرتے ہوئے چینی نمائندے نے مزید کہا کہ چین اس وقت اپنے بیالیس شہروں اور صوبوں میں آلودگی کم کرنے کے منصوبوں پر عمل کررہا ہے ، ان میں1000 کمیونٹیز ،51پارک اور 8قصبات شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :