دہشتگردوں کواسلحہ مغرب سے مل رہاہے۔ترک صدر

القاعدہ اورداعش جیسی تنظیمیں مسلمانوں کونقصان پہنچا رہی ہیں،گولن تحریک دہشتگردتنظیم ہے،گولن امریکہ میں بیٹھ کردنیامیں اپنے پنجے پھیلاناچاہتاہے،ہمیں متحدہوکرایسے لوگوں کومسلم دنیاسے باہرپھینکناہوگا،مقبوضہ کشمیرمیں دردناک واقعات کی بھرپورمذمت،اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری کے طورپرمسئلہ کشمیراٹھانے کی کوشش کرینگے،پاکستان کیساتھ تعلق روزآخرتک قائم رہیگا،پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کوایک ارب ڈالرتک بڑھانا چاہتے ہیں۔طیب اردوان کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 نومبر 2016 15:25

دہشتگردوں کواسلحہ مغرب سے مل رہاہے۔ترک صدر

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17نومبر2016ء) :ترک صدرطیب اردوان نے کہاہے کہ القاعدہ اور داعش جیسی تنظیمیں مسلمانوں کونقصان پہنچا رہی ہیں، باغیوں کواسلحہ مغرب سے مل رہاہے،گولن تحریک دہشتگردتنظیم ہے،گولن امریکہ میں بیٹھ کردنیامیں اپنے پنجے پھیلانا چاہتاہے،ہمیں متحدہوکرایسے لوگوں کومسلم دنیاسے باہرپھینکناہوگا،مقبوضہ کشمیرمیں دردناک واقعات کی بھرپورمذمت کرتے ہیں،اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری کے طورپرمسئلہ کشمیراٹھانے کی کوشش کرینگے، پاکستان کے ساتھ تعلق روزآخرتک قائم رہے گا،پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کوایک ارب ڈالرتک بڑھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے آج پاکستان میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ القاعدہ اور داعش جیسی تنظیمیں مسلمانوں کونقصان پہنچا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان تنظیموں کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔سب جانتے ہیں کہ باغیوں کواسلحہ مغرب سے مل رہاہے۔جس کابڑاثبوت ان سے ملنے والا اسلحہ ہے۔داعش سے جوسلحہ پکڑاگیااس کاتعلق مغربی دنیاسے ہے۔ترک صدر نے کہا کہ گولن تحریک دہشتگردتنظیم ہے۔

گولن پوری دنیاپرحکمرانی کرناچاہتاہے۔گولن امریکہ میں بیٹھ کردنیامیں اپنے پنجے پھیلانا چاہتاہے۔گولن نے 120ممالک میں اپنی سرگرمیاں جاری کررکھی ہیں۔دہشتگردوں کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ہمیں متحدہوکرایسے لوگوں کومسلم دنیاسے باہرپھینکناہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم شام اور عراق میں شدت پسندتنظیموں کیخلاف کاروائی کررہے ہیں۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان انتشار پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پاکستان میں دہشتگردی کیخلاف جدوجہدجاری ہے۔ہمیں ملکردہشتگردتنظیموں کوختم کرناہوگا۔طیب اردوان نے کہا کہ پاکستانیوں کوامت مسلمہ کاراستہ ہموارکرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ترک صدر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ مسئلہ کشمیربہت اہم ہے۔مسئلہ کشمیرکوعوامی امنگوں کے مطابق حل ہونا دیکھنا چاہتاہوں۔کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

ہم کشمیریوں کے کرب سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔مقبوضہ کشمیرمیں پیش آنے والے دردناک واقعات کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری کے طورپرمسئلہ کشمیراٹھانے کی کوشش کرینگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلق روزآخرتک قائم رہے گا۔ہم الفاظ تک ہی نہیں بلکہ حقیقت میں برادرملک ہیں۔پاکستان کی پارلیمنٹ سے تیسری بارخطاب باعث اعزازہے۔

ترکی میں بغاوت پرترک عوام کاساتھ دینے پرپاکستان کے مشکورہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی تجارت کوایک ارب ڈالرتک بڑھانا چاہتے ہیں۔ ترک صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ میں ترکی سے پاکستان کے لیے محبتیں سمیٹ کر لایا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی تھی۔ میرے لیے ان ایوان کے اجلاس مین شرکت کرنا ایک مسرت کا موقع ہے۔

تُرک صدر نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات دو مملکتوں کے تعلقات سے ہٹ کر ہیں۔ پاکستان سے محبت اور خلوص کا اظہار کرتا ہوں۔ہم محض الفاظ کی حد تک نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں برادر ممالک ہیں۔دونوں ممالک آپس میں بھائی چارے کی فضا ہمیشہ قائم رکھیں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ کے جذبات بھی ان سے ملتے جلتے ہیں۔ پاکستانی بھائیوں کی خوشی اور غم میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔

2014ء میں اے پی ایس حملے پر ترکی نے ایک روزہ سوگ منایا۔ پاکستان نے بھی ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی ہے۔ پاکستان اور ترکی کے اقدار مشترک ہیں،پاک ترک دوستی مزید فروغ پا رہی ہے ۔ تُرک صدر کا کہنا تھا کہ ناکام فوجی بغاوت پر پاکستان کی اولین حمایت کا شکر گزار ہوں۔ گولن تحریک دہشتگرد تنظیم ہے ، اس تنظیم کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ فتح اللہ گولن کی تنظیم کے خلاف جنگ مین تعاون کابھر پور شکریہ ادا کرتا ہوں۔

باغی طاقتوں کو ملنے والے اسلحے کے تانے بانے مغرب سے ملتے ہیں۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، دین اسلام توحید و وحدت کا پیامبر ہے۔ اللہ کے سوا کوئی طاقت ہماری شہ رگ سے زیادہ قریب نہیں ہو سکتی ۔ اسلام اور دہشتگردی کو ایک ساتھ جوڑنا دین کے خلاف ہے۔ ہمیں متحد ہو کر ایسے عناصر کے خلاف محاذ آرائی کرنی چاہئیے۔

متعلقہ عنوان :