مذہبی اہمیت کے حامل شہررائے ونڈ میں درجن بھر سے زائد مائیکرو فنانس کمپنیوں نے ہزاروں افراد کو مقروض بنا دیا
آسان اقساط ،فوری قرضوں کی ادائیگی کے پرکشش اور سہانے خواب دکھا کر 25ہزار بھگ افراد سودی قرضوں میں پھنس گئے مقامی حلقوں کا سود کے بڑھتے کاروبار ،ہزاروں مقروض خاندانوں کو سودی نظام سے چھٹکارا دلانے کیلئے حکومت سے کارروائی کا مطالبہ
جمعرات 17 نومبر 2016 16:29
(جاری ہے)
اس وقت رائے ونڈ میں کشف بنک ( FINKA)کے کھاتے داروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔
مذکورہ مائیکروفنانس کمپنی کے کھاتے داروں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر اسی کمپنی کی کشف فائونڈیشن ہے جسکے کھاتے داروں کی تعداد دوہزار سے زائد ہے ،مائیکروفنانس بنکوں میں تعمیر بنک کا تیسرا نمبر ہے جس کے کھاتے داروں کی تعداد دو ہزار کے لگ بھگ ہے ۔سونا گروی رکھ کر قرضہ حاصل کرنیوالے افرادکی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔مذکورہ مائیکرو فنانس کمپنیوں نے 27فی سے 28.5تک شرح سود وصول کررہے ہیں ۔مختلف سکیموں کے نام پر قرضوں کے اجراء کرکے سادہ لوح افراد کو قرضوں کی دلدل میں پھنسایا جارہا ہے ۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ کمپنیوں نے انتہائی بدتمیز خواتین و مرد کو بطور سٹاف مقرر رکھا ہے جو قرضہ دارخواتین کیساتھ انتہائی بدتمیزی اور نارواسلوک برتنے سے گریز نہیں کرتے ۔مائیکرو فنانس ادارے کے ذمہ دار افسر نے اپنا نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مائیکروفنانس کمپنیوں میں کام کرنیوالی لڑکیوں کو انکے مرد ساتھی کیساتھ سفر پر مجبور بھی کیا جاتا ہے جس سے بے راہروی بڑھ رہی ہے ۔رائے ونڈ میں کام کرنیوالے دیگر اداروں میں دامن فائونڈیشن ،اثاثہ ،آشاپاکستان،سی ایس سی،این آر ایس پی،اربن پروگرام ،خوشحالی بنک،پی آر ایس پی ،وغیرہ شامل ہیں ۔اقساط کی ادائیگی میں تاخیر ہونے پر مذکورہ اداروں کا بدتمیز عملہ خواتین کیساتھ غیر مناسب سلوک کرنے سے گریز نہیں کرتا ۔گھرگھر جا کر وصولی کرنیوالی ٹیم گھر میں موجود نوجوان لڑکیوں کو پریشان کرتی ہیں جس سے معاشرے میں منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ذرائع کا دعوی ٰ ہے کہ رائے ونڈ کی ایک لاکھ آبادی میں سے مقروض افراد کی تعداد پچیس ہزار سے زائد ہے جو اپنا قرضہ اتارنے کیلئے دیگر کمپنیوں سے قرضہ لیکر سود در سود مقروض ہوتے چلے جارہے ہیں ۔مذکورہ کمپنیوں نے ایک ہی گھر میں کئی کھاتے کھول رکھے ہیں جس سے ہر خاندان کے دو سے تین افراد اس سودی نظام میں جھکڑئے ہوئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق رائے ونڈ مشن کالونی ،بابلیانہ اوتاڑ ،بستی امین پورہ ،کوٹ نہال ،برہان پورہ میں متعدد ایسے افراد بارے اطلاعات موصول ہوئی ہیں جو سفید کاغذ ،اسٹام پر انگھوٹھے اورجائیداد کی رجسٹریاں رکھ کر پندرہ سے بیس فی صد منافع پر رقوم سود پر دے رہے ہیں ۔مقامی حلقوں نے رائے ونڈ شہر میں سود کے بڑھتے ہوئے کاروبار اور ہزاروں مقروض خاندانوں کو سودی نظام سے چھٹکارا دلانے کیلئے حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
-
رمضان شوگر مل کیس: حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور
-
چیف جسٹس پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا کو انصاف دلوائیں : خرم نوازگنڈاپور
-
نوازشریف کے دیرینہ ساتھی مرزا آصف بیگ انتقال کرگئے
-
اوکاڑہ گھریلو ملازمہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل
-
لانڈھی دھماکا، وزیر ِداخلہ سندھ کا پولیس کیلئے انعام و اسناد کا اعلان
-
لانڈھی دھماکے کا زخمی دم توڑ گیا، دوسرا وینٹی لیٹر پر منتقل
-
لاہور : تین سرکاری ہسپتالوں کیلئے اربوں روپے کا بجٹ جاری
-
سرکاری لیبارٹریز نے ڈینگی مریضوں کی تشخیص بند کر دی
-
اسلام آباد کے شہریوں کے لئے شروع کئے جانے والے ہائوسنگ کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا ، کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ،ریاض پیرزادہ
-
فیصل آباد سے پتوکی اپنے سسرال آئے شخص نے خود کو فائر مارکر خودکشی کرلی نعش ہسپتال پتوکی منتقل
-
ملتان: تندور مالکان نمایاں مقامات پر 100 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے آویزاں کریں، ڈپٹی کمشنر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.