کے الیکٹرک کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اوور بلنگ کا سلسلہ جاری ہے، محمد یامین

ڈپٹی کمشنر ملیرکے کیمپ آفس میں کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی درخواستوں کی سماعت کے موقع پر ایڈوائزر وفاقی محتسب کی گفتگو

جمعرات 17 نومبر 2016 17:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) کے الیکٹرک کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اوور بلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے غریب شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو لوگ سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی محتسبِ اعلیٰ ریجنل آفس کے ایڈوائزرمحمد یامین نے کیا وہ ڈپٹی کمشنر ملیر کے کیمپ آفس میں کے الیکٹرک کی اوور بلنگ کے خلاف دی جانے والی درخواستوں کی سماعت کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

محمد یامین نے کہا کہ وفاقی محتسب کے دفاتر میں کے الیکٹرک کے خلاف درخواستوں کے انبار لگ گئے ہیں جبکہ شہریوں کے رش میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر درخواستوں کی سماعت ہوتی ہے جبکہ ضلعی سطح پر بھی محتسب عدالت کے انعقاد سے غریب شہریوں کو ان کی دہلیز پر انصاف فراہم کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گذار محمد فیاض کی اہلیہ نے محتسب عدالت کو بتایا کہ میرے شوہر چپراسی کی ملازمت کرتے ہیں جن کی تنخواہ 15,000/-روپے ہیں اب اس صورتِ حال میں اضافی بل کہاں سے بھروں محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے نمائندے کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اضافی بل کا خاتمہ کرکے فوری انصاف فراہم کردیا۔

مدعی خورشید جمال نے محتسب عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک کو اندازے سے بل بھیجنے کے سلسلے کو روکا جائے جس پر کے الیکٹرک کے نمائندے نے کہا کہ ان کا میٹربہت آہستہ چل رہا ہے جس پر محتسب عدالت کے ایڈوائزر محمد یامین نے کے الیکٹرک کے خرچے پر میٹر تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کے الیکٹرک کے نمائندے سے کہا کہ تین ماہ تک میٹر ریڈنگ کے مطابق ایورج بل بھیجا جائے تاکہ صارف اضافی بلنگ سے بچ سکے۔

مدعی زبیر احمد نے بتایا کہ اسے 58,875/-روپے کا بل موصول ہوا ہے جو کہ سراسر ناجائز ہے محتسب عدالت نے کافی غور و خوص کے بعد کے الیکٹرک کو بل ریوائز کرنے کا حکم دیا۔ مدعیہ خالدہ پروین نے محتسب عدالت کے جج کو بتایا کہ کے الیکٹرک کے افسران کو باربار توجہ دلانے کے باوجود اضافی بلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس پر کے الیکٹرک کے نمائندے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان کا میٹر نہیں چل رہا یہی وجہ ہے کہ انہیں اندازے سے بل بھیجا جارہا ہے محتسب عدالت نے اضافی بلنگ کا خاتمہ کرکے صارف کو فوری انصاف فراہم کردیا۔

مدعی صدیق محمود کی اہلیہ نے محتسب عدالت کو بتایا کہ میرے شوہر ریٹائرڈ ملازم ہیں پینشن پر گذارا ہوتا ہے جبکہ میٹر پر ماہانہ تقریباً 393یونٹ کی ریڈنگ آتی ہے جس کی ادائیگی بھی کردی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود 42,000/-روپے کا اضافی بل بھیجدیا گیا اور پوچھنے پر بتایا کہ آپ کنڈا استعمال کرتے ہیں محتسب عدالت سے درخواست ہے کہ کے الیکٹرک کی جھوٹ کا نوٹس لیں محتسب عدالت کے ایڈوائز محمد یامین نے کنڈے لگانے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے ناجائز بل کا خاتمہ کرکے انصاف فراہم کردیا۔

مدعی نوربخش نے بھی اضافی بلنگ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تو محتسب عدالت نے بل کو درست کرکے دوبارہ جاری کرنے کا حکم دیا۔ مدعیہ ہما جمیل نے محتسب عدالت کو اپنی درخواست پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے بل میں اضافہ دراضافہ کرکے اسے 5لاکھ روپے سے زائد کا بنادیا گیا ہے میں اتنی بھاری رقم نہیں بھرسکتی جس پر محتسب عدالت کے جج نے مذکورہ درخواست کی سماعت نہیں کی اور اسے سینئر ایڈوائزر کی عدالت میں ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گذار اورنگزیب ہاشمی، ظفر محی الدین اور فضل وہاب کی عدم موجودگی کے باعث ان کی درخواستوں کی سماعت نہیں ہوسکی۔

متعلقہ عنوان :