انسداد دہشت گردی فورس کا لاہور میں داعش کے8مبینہ ارکان گرفتارکرنے کا دعوی-

گرفتار شدت پسندوں میں ان کا سرغنہ بھی شامل ہے جو پنجاب سے لوگوں کو شدت پسندی کی جانب مائل کر کے شام اور افغانستان بھیجتا رہا ہے-ترجمان سی ٹی ڈی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 17 نومبر 2016 17:15

انسداد دہشت گردی فورس کا لاہور میں داعش کے8مبینہ ارکان گرفتارکرنے کا ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 نومبر۔2016ء) صوبائی دارالحکومت لاہور میں پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی نے ایک کارروائی میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے آٹھ مبینہ ارکان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ سی ٹی ڈی پولیس پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار شدت پسندوں میں ان کا سرغنہ بھی شامل ہے جو پنجاب سے لوگوں کو شدت پسندی کی جانب مائل کر کے شام اور افغانستان بھیجتا رہا ہے جبکہ گرفتار مشتبہ شدت پسند بھی شام اور افغانستان جانے کی تیاریوں میں تھے کہ عین وقت پر دھر لیے گئے۔

ترجمان کے مطابق گرفتاریاں شدت پسندوں کے ایک سیل سے عمل میں آئیں جس کی گذشتہ تین ماہ سے نگرانی کی جا رہی تھی اور اس وقت چھاپہ مار کر ان شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا جب وہ شام اور افغانستان جانے کے لیے روانہ ہونے والے تھے۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق گرفتار شدت پسندوں میں دولتِ اسلامیہ کا مبینہ مقامی لیڈر نبیل ابی عبداللہ بھی شامل ہے جو پنجاب سے شدت پسندوں کوافغانستان اور شام بھیجنے کا کام کرتے رہے اور اب بھی اسی قسم کی سرگرمیوں میں ملوث رہا۔

ترجمان کے مطابق اس گروہ کا سب سے اہم راہنما قاری عابد ہے جو پہلے ہی شام پہنچ چکے ہیں تاہم ان کی سوشل میڈیا پر پوسٹس ہی لوگوں کو شدت پسندی کی طرف راغب کرنے کا بڑا ذریعہ ہے۔ترجمان کے مطابق ملزمان سے دولتِ اسلامیہ کا لٹریچر، لیپ ٹاپس، موبائل فونزبھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں اور گرفتار شدت پسندوں کے خلاف لاہور کے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کر کے ان کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔