سندھ اسمبلی نے نجی بل منیارٹی رائٹس کمیشن 2015 متفقہ طور پر منظور کر لیا

مجلس قائمہ کے سربراہ نے اسمبلی میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کی اور ایوان میں شق وار بل کی منظوری دی گئی

جمعرات 17 نومبر 2016 18:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) سندھ اسمبلی نے نجی بل منیارٹی رائٹس کمیشن 2015 متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔ یہ بل مسلم لیگ (فنکشنل) کے پارلیمانی لیڈر نندکمار نے 2015 میں جمع کرایا تھا ، جسے مجلس برائے پارلیمانی امور کو بھیج دیا گیا تھا ۔ جمعرات کو مجلس قائمہ کے سربراہ نے اسمبلی میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کی اور ایوان میں شق وار بل کی منظوری دی گئی ۔

بل کے مطابق اقلیتی رائٹس کمیشن قائم کیا جائے گا ، جو اقلیتوں کے شکایات کے ازالے کے ساتھ ساتھ ان کی بہتری کے لیے تجاویز دے گا ۔ اقلیتوں کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو ممکن بنانے کے لیے اقدامات کرے گا اور اقلیتوں کے تمام حقوق کو تحفظ فراہم کرنے اور برابری کی بنیاد پر انہیں حقوق دینے اور مذہبی ہم آہنگی کے لیے اقدام کرے گا ۔

(جاری ہے)

یہ کمیشن سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کے تدارک کے لیے اہم ذریعہ ثابت ہو گا ۔

کمیشن کا سربراہ 35 سالہ شخص ہو گا ، جو حکومت مقرر کرے گی ۔ کمیشن کے ارکان کی تعداد 11 ہو گی ، جن میں سے 33 فیصد کوٹہ خواتین کے لیے مختص اور 6 نمائندے اقلیتی ہوں گے ۔ بل کے محرک نند کمار کے مطابق اس بل سے اقلیتوں کو مکمل تحفظ ملے گا ۔ انہوں نے بل پر بحث کے دوران نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کی شدید الفاط میں مذمت کی اور کہا کہ اقلیتوں کے حوالے سے انہوں نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے ، وہ باعث تشویش ہے ۔

سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے اقلیتوں سے متعلق اس بل کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ بل پرائیویٹ ممبر کی جانب سے پیش کیا گیا تھا لیکن سندھ اسمبلی نے بڑی محنت اور توجہ کے ساتھ اسے متفقہ طور پر منظور کیا ، جس پر پورا ایوان مبارکباد کا مستحق ہے ۔ نند کمار نے کہا کہ میں اس بل کی منظوری پر پورے ایوان خصوصاً صوبائی وزراء نثار احمد کھوڑو ، ڈاکٹر سکندر میندھرو اور اسپیکر کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں ۔

اس بل کی منظوری سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سندھ میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ اور حقوق حاصل ہیں ۔ ایوان میں اکثریت کے بغیر اس بل کی منظوری ممکن نہیں تھی ۔ ایوان کے تمام لوگوں کی مہربانی ہے کہ انہوں نے متفقہ ور پر بل منظور کرایا ۔ اس موقع پر نند کمار نے بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا جواز فائرنگ اور اس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔ بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :